بلاک درابشالہ میں محکمہ صحت کے عہدیداران کی لاپرواہی کا خوفناک انکشاف

0
0

بغیر ویکسین ، کے ویکسینیشن تمام ہونے کے پیغامات عام۰طبی عملہ ، ٹیکہ کاری کا عمل کاغذی خانہ پری کے ذریعے کر رہے مکمل
محمد اشفاق

کشتواڑ؍؍دنیا بھر میں کرونا وائرس موت کا نہیں سایا بن کر ہر شخص کے سروں پہ منڈلا رہا ہے، اور دنیا کے ہر ملک کو اس مہلک وائرس کے سامنے ناک رگڑنا ہی پڑی، جن میں امریکہ اٹلی اور دیگر امیر اور طاقتور ملک بھی شامل ہیں۔ہندوستان میں اس مہلک ترین وبا کی پہلی اور دوسری لہروں نے جو تباہی مچائی وہ روز روشن کی طرح سب کے سامنے عیاں ہے۔جموں وکشمیر یوٹی کے سرینگر شہر میں کورونا وائرس کے کیسوں میں پچھلے چند دنوں سے اضافی ریکارڈ کیا گیا ہے اور اس دوران شہر کے اکثر علاقوں میں کورونا کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔اس دوران مرکزی سرکار ٹیکہ کاری کے عمل کو تیز کرنے کیلئے جی توڑ کوششوں میں مصروف عمل ہے تاکہ تیسری لہر کے تباہی کن اثرات سے بچنے کیلئے پیشگی تیاری مکمل کی جائے۔لیکن ضلع کشتواڑ کے بلاک درابشالہ میں محکمہ صحت کے عہدیداران اور طبی عملہ کیلئے یہ مہلک وائرس ابھی بھی ایک کھیل کی حیثیت رکھتا ہے اور یہ لوگ اس مہلک وائرس کو سنجیدگی سے لینے کی بجائے خانہ پری کو ہی اپنا فرض منصبی سمجھ بیٹھے ہیں۔مستقبل میں کورونا وائرس کے مہلک اثرات سے بچنے کیلئے مرکزی سرکار نے ویکسین کی دو خوراکیں ہر شہری کے لئے لازمی قرار دے دیں ہیں اور ویکسینیشن کے کام پر معمور عملے کو ہر بالغ شخص کو دونوں خوراکیں دینے کی سختی سے تلقین کی گئی ہے۔لیکن ضلع کشتواڑ کے بلاک درابشالہ میں ویکسینیشن کے عمل کو بھی انتہائی غیر سنجیدہ انداز میں کیا جا رہا ہے۔بلاک درابشالہ کی متعدد پنچایتوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، متعدد افراد جنہوں نے صرف پہلی خوراک کی ہے اور اب ان کیلئے دوسری خوراک لینا بھی لازمی ہو چکا ہے کے نمبرات پر پیغامات موصول ہو رہے کہ آپ کو دوسری خوراک بھی کامیابی کے ساتھ دی جا چکی ہے اور آپ سرٹیفکیٹ ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔نمائندہ نے اس سلسلے میں جب تحقیقات کیں تو ویکسینیشن ڈیوٹی پر معمور طبی اور غیر طبی عملے کی لاپرواہی اور غیر جانبدارانہ رویے کا انتہائی خوفناک انکشاف ہوا۔اطلاعات کے مطابق عملے کے ارکان سستی کی وجہ سے کاغذی خانہ پری کر کے درجنوں لوگوں کی ویکسینیشن کو مکمل قرار دے کر لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں۔اس سلسلے میں جب بی ایم او درابشالہ سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ یہ پیغامات لوگوں کو دوسری خوراک لینے کی یاد دھانی کرانے کیلئے بھیجے گئے ہیں لیکن ایک ان پڑھ انسان بھی اس بات کو بخوبی سمجھ سکتا ہے کہ یہ پیغامات ویکسین کی دونوں خوراکیں مکمل ہونے کے بعد بھیجے جاتے ہیں۔ویکسین کی دونوں خوراکیں لینے والا شخص زمانہ مستقل میں آزاد گھوم پھر سکتا ہے اور ایسے میں اگر کسی کے پاس کورونا ویکسینیشن کی جعلی سند ہو اور وہ آزادی سے گھوم پھر رہا ہو تو پھر ملک کے کروڑوں لوگوں کا خدا ہی حافظ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا