متولی وقف املاک کے ذمہ اور نگراں ہیں: ڈاکٹر درخشاں اندرابی

0
0

سنٹرل وقف کونسل نے بنگلور میں متولی کانفرنس کا انعقاد کیا
لازوال ڈیسک

جموں؍؍مرکزی وقف کونسل نے حکومت کرناٹک کے محکمہ اقلیتی امور کے اشتراک سے بنگلور میں ایک روزہ متولی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر سنٹرل وقف کونسل کے نمائندے، کرناٹک اسٹیٹ وقف بورڈ کے سی ای او اور سکریٹری اقلیتی امور موجود تھے۔وہیں ڈاکٹر درخشاں اندرابی کا قبل ازیں بنگلور میں ریاستی وقف کی جانب سے راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر سید نصیر حسین نے استقبال کیا۔اس دوران ایک انٹرایکٹو سیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں متولیوں نے سی ڈبلیو سی حکام کو اپنے مسائل اور سنٹرل وقف ایکٹ میں ضروری تبدیلیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ وہیںوقف کے انتظام میں متولیوں کے کردار اور شراکت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ بعد ازاں کانفرنس سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزارت اقلیتی امور کی وقف ترقیاتی کمیٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے کہا کہ متولی متروکہ وقف املاک کے ذمہ دار محافظ اور نگراں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متولیوں کے کردار کو سنٹرل وقف ایکٹ میں وسیع طور پر بیان کیا گیا ہے لیکن بدلے ہوئے منظر نامے میں نظام کو جوابدہ بنانے کے لیے اس میں کچھ ترامیم کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ پورے ہندوستان میں، مسلمانوں کی بڑی عبادت گاہوں اور املاک کا انتظام متولیوں کے ذریعے کیا جاتا ہے اور نظم و نسق کو بہتر بنانے کے لیے، پورے نظام کی اصلاح کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر اندرابی نے کہا کہ ہم نظام میں خامیوں کو جاری رکھنے کے متحمل نہیں ہو سکتے اور تبدیلی ناگزیر ہے۔ انہوں نے ملک بھر کے متولیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں اور خدمت کے جذبے کے ساتھ اپنی ذمہ داریوں کے لیے خود کو وقف کریں کیونکہ وہ ان مقامات کی دیکھ بھال کر رہے ہیں جو روحانی طاقت اور عوامی احترام کے مقامات ہیں۔ ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی کا پورے ہندوستان میں وقف مینجمنٹ سسٹم کو اپ ڈیٹ کرنے اور کام کرنے والے نظام کو بالکل شفاف بنانے کے لیے نئے پروگرام اور سسٹم سافٹ ویئر متعارف کرانے کی کوششوں کے لیے شکریہ ادا کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا