نفرت کی مصنوعی دیواریں ریت کی دیواریں ہیں،انہیں گراناہوگا:آزاد

0
0

’دیوالی مِلن‘،’عیدمِلن‘جیسی محفلیں اہمیت کی حامل،یہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کونئی طاقت بخشتی ہیں
نورکیسل چواہدی جموں میں ’دیوالی مِلن‘تقریب ،سینکڑوں لوگوں کی شرکت
جان محمد

جموں؍؍’’کوروناکی وجہ سے پچھلے تین برسوں سے پیداشدہ حالات نے سماجی فاصلہ پراس قدرمجبورکیاکہ ہمارے رشتوںاوردوستیوں میں دُوریاں پیداہوگئیں، نفرت کی مصنوعی دیواریں کھڑی ہوئی ہیں جوریت کی دیواریں ہیں انہیں محبت اوربھائی چارے کی طاقت سے گراناہوگا،دیوالی مِلن،عیدملن جیسی تقریبات کاانعقادتسلسل سے ہوناچاہئے ،یہ محفلیں ہمیں قریب لاتی ہیں‘‘۔ان خیالات کااظہار کانگریس کے قدرآوررہنما،سابق مرکزی وزیروجموں وکشمیرکے سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزادنے یہاں ’نورکیسل ‘چواہدی جموں میں ’دیوالی مِلن‘کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تفصیلات کے مطابق طویل عرصے بعد جموں میں ’دیوالی مِلن‘کی تقریب منعقدہوئی جس میں سینکڑوں لوگو ں نے شرکت کی۔تقریب میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے غلام نبی آزادتشریف فرماتھے جبکہ مہمانوں میں سماج کے مختلف شعبہ جات سے جُڑی اہم شخصیات مدعو تھیں۔ کانگریس کے سینئر رہنمائوں کے علاوہ دیگر سیاسی وسماجی شخصیت کی اچھی خاصی تعداد نے تقریب کی رونق بڑھائی۔اس موقع پرغلام نبی آزاد نے فرداًفرداًمہمانوں سے ملاقاتیں کیں اورانہیں دیوالی کی مبارک بادپیش کی۔تقریب کاانعقاد سینئرصحافی وسماجی شخصیت چوہدری محمد یاسمین ،کارپوریٹروارڈ74صوبت علی چوہدری،محمد اسلم چوہدری،غلام محمد سروڑی،نریش گپتاودیگران نے کیاتھا۔غلام نبی آزادنے تقریب میں پہنچتے ہی ہرایک سے فرداًفرداًملاقات کی۔مہمانوں سے تفصیل سے بات چیت کرتے ہوئے اُن کی خیروعافیت جانی اوردیوالی کی مبارکبادپیش کی۔بارایسوسی ایشن جموں کے سابق صدروسینئرترین ایڈوکیٹ مرحوم بی ایس سلاتھیہ کی جانب سے شروع کردہ ’دیوالی مِلن ‘کی اس خوبصورت روایت کوبرقراررکھنے کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے غلام نبی آزادنے کہاکہ نفرت کی بنائوٹی دیواروں کومنہدم کرنے کیلئے ہندومسلم سکھ اتحادکومستحکم بنانے والی ایسی محفلیں اہمیت کی حامل ہیں۔تقریب میں موجودمہمانوں سے علیک سلیک کے بعد غلام نبی آزاد اسٹیج پرتشرف فرماہوئے اورمختصر خطاب کیا۔اُنہوںنے کہاکہ دیوالی مِلن کی روایت سلاتھیہ صاحب نے شروع کی تھی اب وہ ہمارے بیچ نہیں ہیں ،تب سے دیوالی ملن کایہ سلسلہ بندتھا،سلاتھیہ صاحب ہی یہ دیوالی مِلن کی تقریبات الگ الگ مقامات پہ منعقدکروایاکرتے تھے،پچھلے دوتین سالوں سے یہ سلسلہ بند ہے

 

جس کی بڑی وجہ اُن کااس دُنیاسے کوچ کرجانااوربعدازاں کوروناسے پیداشدہ صورتحال نے معمولاتِ زندگی محدودکردیں۔اُنہوں نے کہاکہ پھرہم نے اورہمارے ساتھیوں نے یہ سمجھا کہ یہ تقریبات ہونی چاہئے،پچھلے دوتین سالوں سے کوروناکی وجہ سے ہم مل نہیں سکے،سماجی فاصلہ کی وجہ سے ملناجلناکم ہوگیا،رشتوں اور دوستیوں میں دوریاں آگئیں۔آزادنے کہا’’ آج یہاں ہم نے آپکوتکلیف دی آپ ہماری دعوت پرآئے،مجھے خوشی ہے آپ سب لوگ یہاں آئے ہیں،آپ سب کودیوالی کی بہت بہت مبارکباد،آنے والے وقتوں میں ایسی تقریبات ہوتی رہیں گی،اگلے سال عیدآئیگی،یہ تقریبات کسی ایک کی جاگیرنہیں،سب لوگ آنے چاہئے‘‘۔غلام نبی آزادنے تقریب سے خطاب سے قبل ہی واضح کیاکہ آج یہاں کوئی سیاست نہیں ہوگی،کوئی سیاسی بات نہیں ہوگی۔غلام نبی آزادنے سیاست پرکسی قسم کی لب کشائی سے معذرت کرتے ہوئے کہاذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو دیوالی کی مبارک بادپیش کی۔اُنہوں نے کہاکہ اس مبارک موقع پروہ ہندومسلم سکھ عیسائی اتحادکے استحکام ومضبوطی کیلئے دعاگوہیں۔اُنہوں نے کہاکہ وہ جموں وکشمیرمیں امن وامان بھائی چارے کومضبوط بنانے کے متمنی ہیں اورآج یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم میں کھڑی کی جارہی نفرت کی مصنوعی دیواروں ،ریت کی دیواروں کو ہم مل کرمحبت سے اورآپسی بھائی چارے کی طاقت سے گرادیں۔غلام نبی آزادنے اپناخطاب سمیٹتے ہوئے جموں کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی وبھائی چارے کی مضبوطی کیلئے خوبصورت دیوالی مِلن تقریب منعقدکرنے پرچوہدری محمد یاسمین کاشکریہ اداکیااوردیگران کی کاوشوں کوسراہتے ہوئے کہاکہ چوہدری محمد یاسمین سامنے بہت کم آتے ہیں لیکن یہ پچھلے کئی برسوں سے ہمارے ساتھ ہیں، میں یہ تقریب منعقدکرنے کی ان کی کاوشوں کوسراہتاہوں انہیں ،سروڑی صاحب، گپتاصاحب،صوبت علی چوہدری ودیگران کواس تقریب کیلئے مبارکبادپیش کرتاہوں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا