ایوان ‘مودی مودی کے نعروں سے گونجتا رہا

0
0

یواین آئی

نئی دہلی؍؍مودی حکومت کی جانب سے لوک سبھا میں جمعہ کو پیش عبوری بجٹ میں ایک وقت ایسا بھی آیا جب ایوان برسراقتدار پارٹی کے ارکان کے ‘مودی مودی’ کے نعروں سے گونج اٹھا۔ متوسط طبقہ کے نوکری پیشہ لوگوں کو پانچ لاکھ روپے کی آمدنی تک سوفیصد انکم ٹیکس چھوٹ کے وزیر خزانہ پیوش گوئل کی تجویز کے ساتھ ہی برسراقتدار پارٹی کے رکن زور زور سے میزیں تھپتھپاتے رہے ۔ خود وزیر اعظم نریندر مودی بھی اپنے بائیں ہاتھ سے اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ دائیں ہاتھ سے کافی دیر تک میزیں تھپتھپاتے رہے ۔ اسی درمیان ارکان نے ‘مودی مودی’ کے نعرے لگانے شروع کر دئیے ۔پورا ایوان کافی دیر تک ‘مودی مودی’ کے نعروں سے گونجتا رہا۔ اس کی وجہ سے کچھ وقت تک مسٹر گوئل کو بجٹ تقریر روکنا پڑی۔ وہ اپنی سیٹ پر کھڑے رہ کر نعروں کے رکنے کا انتظار کرتے رہے ۔ اس سے ناراض اپوزیشن ممبران بھی اپنی سیٹ پر کھڑے ہو گئے ۔ بالآخر کانگریس، بائیں بازو ، ترنمول کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے ممبران اپنی اپنی سیٹ پر کھڑے ہو کر ہنگامہ کرنے لگے اور پرشور ایوان میں ایک بار پھر مسٹر گوئل نے اپنی تقریر شروع کی۔ چند سیکنڈ کے لئے تو وزیر خزانہ کی آواز ‘مودی مودی’ کے نعروں میں دب گئی، لیکن اگلے ہی لمحے برسراقتدار پارٹی کے ارکان نے نعرے بازی بند کر دی. بجٹ پیش کرنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی خود مسٹر گوئل کی سیٹ تک پہنچے اور انہیں مبارک باد دی۔ وزیر اعظم نے اپنے بائیں ہاتھ سے مسٹر گوئل کی پیٹھ تھپتھپائی۔ وزیر خزانہ کو مبارکباد دینے والوں میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، وزیر خارجہ سشما سوراج، دوسرے مرکزی وزرا اور مسٹر لال کرشن اڈوانی بھی شامل تھے ۔ بجٹ پیش کرنے کے دوران کانگریس صدر راہل گاندھی سوتے پائے گئے اور ریپبلکن پارٹی آف انڈیا (آر پی آئی) کے رام داس اٹھاؤلے اور حکمراں پارٹی کے کچھ دوسرے ارکان نے اس پرتبصرہ بھی کئے اس وقت بھی ایوان قہقہوں کی آواز سے گونج اٹھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا