رام مندر سے کم کچھ بھی منظور نہیں :بھاگوت ہندو راشٹر بھارت کھڑا کرنے کیلئے اجودھیا میں شاندار رام مندر کی تعمیر نہایت ضروری

0
0

یواین آئی

کمبھ نگر؍؍ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے اجودھیا مسئلہ پر مرکزی حکومت کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ سنت سماج اور ہندو تنظیموں کو جنم بھومی پر رام مندر سے کم کچھ بھی منظور نہیں ہے ۔ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی دو روزہ دھرم سنسد کے دوسرے اور آخری دن جمعہ کو مسٹر بھاگوت نے اپنے خطاب میں کہاکہ انتہائی پرشکوہ ہندو راشٹر بھارت کو کھڑا کرنے کے لئے اجودھیا میں شاندار رام مندر کی تعمیر نہایت ضروری ہے ۔ 1990میں وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور شیوسینا نے مندر تعمیرکی تحریک کی شروعات کی تھی جس کا نتیجہ جلد ہی ملک کے سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ میں زیرالتوا اس معاملہ میں مرکزی حکومت کا رویہ اب تک مناسب رہا ہے ۔ اس سمت میں سنت سماج اور ہندو وانی تنظیموں کو صبر کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت میں رام مندر کی حمایت کرنے والے کئی لوگ ہیں۔ مریادہ پرشوتم کا بھکت ہونے کے ناطے انہیں قانو ن اور ضابطہ پر عمل کرنا ہے ۔ حکومت رام مندر کی تعمیر میں ساتھ دے گی تو اسے رام کا آشیرواد بھی ملے گا۔ سنگھ کے سربراہ نے کہاکہ سنت سماج اور ہندو تنظیموں کو اجودھیا میں جنم بھومی استھل پر شاندار رام مندر سے کم کچھ بھی منظور نہیں ہے ۔ ہم رام جنم بھومی کی ایک بھی انچ بھی زمین نہیں دیں گے ۔ مرکز کی موجودہ حکومت نے اس سمت میں صحیح پہل کی ہے ۔ اس نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے غیرمتنازعہ زمین کو ان کے مالکان کو سونپے جانے کے لئے کہا ہے ۔ اس سے مندر کے گربھ گرہ میں جانے کا راستہ ہموار ہوسکے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا