منظور حسین قادری
سرنکوٹ؍؍زیر قیادت چوہدری جاوید احمد رانا سابق ایم ایل اے مہنڈر زیر صدارت مولانا مفتی سیّد بشارت حسین برکاتی سربراہ اعلیٰ دارالعلوم رضویہ سلطانیہ سرنکوٹ باہتمام شرکاء کمیٹی جامع مسجد غریب نواز دھڑاں کالابن عالیشان جشن میلاد النی صلی اللہ علیہ وسلم منایا گیا ابتدا رب ذوالمنن کے مقدس کلام سے ہوئی شعراء اسلام نے رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ بیکس پناہ میں گلہائے عقیدت پیش فرماکر خوب دادوتحسین حاصل کی جبکہ علماء کرام نے قرآن وسنت کی روشنی میں مولود النبی کے جواہر پارے سامعین کی سماعتوں کے حوالہ کرتے ہوئے کہا کہ حضور نبی کریم رؤف الرحیم ہی وجہ تخلیق کائنات ہیں ان پیدائش شرک شکن اور اصلِ توحید ہے جس کا واضح ثبوت ودلیل ہے کہ ولادت مصطفٰے کے موقع پر قیصرو کسریٰ لرزہ براندام ہو کر زمین بوس ہوئے فارس کا آتش کدہ بجھ گیا اور شیطان لعین مع حواریوں ابوقبیس پہاڑ پر چنگھاڑتا رہ گیا دنیائے عالم سے ظلمت وتیرگی کا فور ہوئی کائنات انوار ورحمت سے منور ہوگئی گویا کہ مخلوق خداوندی کو بعد ممات بھی حیات جاویداں مل گئی اسی لئے عشق رسول میں مرنے والوں کے مزاروں پر عشاق ہجوم واڑدہام لگا رہتا ہے اور یہ سب عطائے الہٰی سے اعمال صالحہ کے باعث ہوتا ہے اس لئے عوام کو چاہئے کہ اس خوبصورت ودلکش حسین مسجد کو سجدوں سے آباد رکھیں اور جو جاوید رانا اورخاندان نے کروڑوں روپے مالیت کی اراضی برلب سڑک دین متین کی ترویج واشاعت کیلئے مدرسہ ودکانات کے لئے وقف کیا ہے اسے تعمیر کرنا جملہ خوش عقیدہ مسلمانوں کی ذمہ داری ہے اور حافظ فیاض احمد قادری لائق صد آفریں ہے جو مسلسل سات برس سے اسی جگہ دین کی خدمت پیش کر رہے ہیں اپنے امام وخطیب اور مسجد انتظامیہ کا بھر پور تعاون کریں جشن میلاد النبی میں مقرر خصوصی مولانا مفتی سلطان احمد نقشبندی امام وخطیب مرکزی جامع مسجد مہنڈر اور مولانا قاری عبدالمجید قادری پرنسپل امام وخطیب دارالعلوم فیضان مصطفٰے غوثیہ جامع مسجد سرنکوٹ مداح رسول قاری منظور حسین قادری محمد منظور حسین قادری پرنسپل امام وخطیب جامعہ ضیاء القرآن جامع مسجد فاطمتہ الزہرا رونق محفل مولانا اسد عرفات منظری مولانا شکیل احمد رضوی مولوی مطلوب مولوی شفاعت خان ڈاکٹر محمد قاسم قادری حافظ عبدالرحیم نصیر الاحسان مقبول احمد بجاڑحاجی ولی محمد حاجی الف دین سید احمد میانہ انظار احمد رانا ماسٹر محمد طارق نائب صدر آخر میں فیاض احمد رضوی امام خطیب جامع مسجد غریب نواز دھڑاں کالابن نے شکریہ ادا کیا۔