انتظامی کونسل کااجلاس،کئی اہم فیصلے

0
0

ایس آر او 43 کے تحت تشدد کے متاثرین کے قریبی رشتہ داروں تک اِمداد فراہم کرنے کو منظور ی دی
۰ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی چار نئی عدالتیں قائم کرنے کو منظوری دی
۰کپواڑہ میں سپورٹس سٹیڈیم کیلئے 60کنال اراضی امور نوجوان و کھیل کود محکمہ کو منتقل کرنے کو منظوری
۰شاہ پور کنڈی منصوبے کیلئے اِضافی زمین الاٹ کرنے کو منظور ی
۰جموں و کشمیر نے ایسپریشنل بلاکس ڈیولپمنٹ پروگرام کا آغاز کیا
۰سڑک شعبے میں تھرڈ پارٹی معائینہ رہنما خطوط کے شروع کرنے کو منظور ی دی
لازوال ڈیسک

جموں وکشمیرکے لیفٹیننٹ گورنر، منوج سنہا کی صدارت میں انتظامی کونسل منعقدہ میٹنگ میں ایس آر او43 کے تحت وادی کشمیر میں حالیہ تشدد میں ہلاک ہوئے شہریوں،جو جموں و کشمیر کے غیر رہائشی نہیں تھے، کے لواحقین یا قریبی رشتہ داروں کوایس آر او کے اہلیت کے معیار کے مطابق امداد فراہم کرنے کومنظوری دی ،جو جموں و کشمیر کے غیر رہائشی نہیں تھے۔تفصیلات کے مطابق اِنتظامی کونسل( اے سی) کی میٹنگ آج یہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں ایس آر او 43کے تحت کشمیر میں حالیہ تشدد میںہلاک ہوئے اُن متاثرین کے لواحقین کو ایس آر او کے اہلیت کے مطابق اِمداد فراہم کرنے کو منظور ی دی جو جموں وکشمیر کے غیر رہائشی باشندے تھے۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیران فاروق خان اور راجیو رائے بھٹناگر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا اور لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار نے شرکت کی۔اس سے حکومت ملی ٹنسی سے متاثرہ اَفراد کے اس زمرے کے لوگوں کو نقد معاوضہ فراہم کر ے گی۔اِنتظامی کونسل ( اے سی ) کی میٹنگ میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججوں کی چار عدالتیں ضلع سانبہ ، ضلع بانڈی پورہ ، ضلع گاندربل اور ضلع پونچھ میں قائم کرنے کو منظور ی دی ۔کونسل نے چارمنتخب اَضلاع کے نئے کورٹ کمپلیکس میں مختلف زمروں(10فی کس) کی 40 نئی اَسامیاں معرض وجود میں لانے جس پر فی مالی سال258.245 لاکھ روپے ( تنخواہ ) اور21.657 لاکھ روپے ( این پی ایس )کو بھی منظور ری دی ۔جموںوکشمیر کی آبادی میں بتدریج اِضافے نے عدالتی کام کے بوجھ میں خاطرخواہ اِضافہ کیا ہے جس کی وجہ سے عوام کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لئے نئے عدالتی اَحاطے کھولنے کی ضرورت پڑ گئی ہے۔اِنتظامی کونسل ( اے سی ) کی میٹنگ میں کھیل سٹیڈیم کی تعمیر کے لئے امور نوجوان و کھیل محکمہ کو ضلع کپواڑہ کے تحصیل ولیگام کے گائوں حقانی آباد پنزوہ میں 60 کنال اراضی کو منتقل کرنے کو منظور ی دی۔یہ سٹیڈیم مقامی آبادی کے ساتھ ساتھ 20 پڑوسی دیہاتوں کے نوجوانوں کی ضروریات کو پورا کرے گا جس سے 20,000 نوجوانوں کو مختلف شعبوں کی کھیل سرگرمیوں میں شامل کیا جائے گا۔رواںمال سال کے دوران بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے 100 لاکھ روپے کی رقم بھی مختص کئے گئے ہیں جس میں محکمہ کو50 لاکھ روپے کی رقم کاموں کو جلد اَز جلد شروع کرنے کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔اِنتظامی کونسل ( اے سی ) کی میٹنگ میں گائوں کٹلے ہار تحصیل اور ضلع کٹھوعہ میں 39 کنال 10مرلہ اَراضی شاہ پور کنڈی ڈیم سے بسنت پور تک مرکزی راوی کنال کی تعمیر کے لئے محکمہ جل شکتی کو منتقل کرنے کو منظور ی دی۔حال ہی میں شاہ پور کنڈی پروجیکٹ پر حکومت جموںوکشمیر اور حکومت پنجاب نے ایک نئے دو طرفہ معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس کا مقصد کٹھوعہ اور سانبہ اَضلاع کی کنڈی بیلٹ میں زرعی تحفظ کو بڑھانے کے لئے یوٹی کو پانی فراہم کرنا ہے۔ اِنتظامی کونسل کی میٹنگ میں جموںوکشمیر یوٹی کے 44 پسماندہ بلاکوں کی ترقی کی طرف توجہ مرکوز کرنے کے لئے ’’ ایسپریشنل بلاکس ڈیولپمنٹ پروگرام ‘‘ شروع کرنے کو منظور ی دی گئی۔ایسپریشنل بلاکس ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت جن بلاکوں کی نشاندہی کی گئی ہے وہ جموں وکشمیر یوٹی کے سب سے پسماندہ بلاک ہیں جنہیں دوسرے بلاکوں کے برابر کرنے کے لئے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے ۔ پروگرام کا مقصد مختلف سماجی و اِقتصادی پیرا میٹرس جیسے تعلیم ، صحت اور بہبودی ، ترقی اور لوگوں کی مجموعی زندگی کے حالات کو بہتر بنانا ہے ۔اِن بلاکوں کو مختلف جاری جموںوکشمیریوٹی کے سکیموں/پرگراموں اور مرکزی معاونت والی سکیموں اور پروگراموں سے تیار کیا جائے گا۔ ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ایک مناسب ترقیاتی منصوبہ تیار کرنے کا کام سونپا جائے گاجبکہ منصوبہ بندی ،ترقی او رنگرانی محکمہ ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے ان بلاکوں کی ضلع وار پیش رفت کی مسلسل نگرانی کرے گا۔پروگرام کے تحت وسائل کو ضلعی سطح پر ترقی کے مختلف شعبوں بشمول غربت ، صحت او رغذائیت ، تعلیم او ربنیادی ڈھانچے میں واضح طور پر بیان کیا جائے گا۔مزید برآں مقررہ معیارکی تکمیل کے بعد ہر بلاک کو ایک کروڑ روپے فراہم کئے جائیں گے۔اِنتظامی کونسل کی میٹنگ میں سڑک شعبے میں بنیادی ڈھانچے کے معیار کو بہتر بنانے اور اثاثوں کی مناسب دیکھ ریکھ کی ذمہ داری طے کرنے کی کوشش میں جموں وکشمیر میں تھرڈ پارٹی کے معائینہ کے رہنما خطوط کے شروع کرنے کو منظور ی دی۔نئی رہنماخطوط پی ایم جی ایس وائی سکیم کے تحت بنائے گئے روڈ نیٹ ورک کے سلسلے میں قائم کردہ ضوابط کے مطابق بنائے گئے ہیں ۔اِس کے مطابق پی ڈبلیو ( آر اینڈ بی) محکمہ میں سٹرکچر ڈ کنٹرول میکانزم قائم کیا جارہا ہے تاکہ اندرون ملک ڈیپارٹمنٹل اِنجینئر ان اورقومی قد و قامت کے فہرست میں شامل کنسلٹنٹ کے ذریعے نگرانی کر کے تمام ضلعی سڑکوں اور ریاستی شاہراہوں کے لئے سائنسی او روقتاً فوقتاً آزاد معائینہ کیا جاسکے۔کوالٹی کنٹرول میکانزم حقیقت پسندانہ تفصیلی پروجیکٹ رِپورٹس( ڈی پی آر ) کی تیار کے لئے طریقہ کار اور ٹائم لائنز ، بولی کے دستاویزات کی تیاری او رکاموں کی خریداری کے لئے مؤثر اِنتخابی عمل ، تکنیکی معیار کے نفاذ کے ذریعے مواد اور کاریگری پر کوالٹی کنٹرول اور باقاعدگی سے جانچ ، قریبی نگرانی اور معائینے کے ذریعے کوالٹی کنٹرول کی ضرورت کی بھی وضاحت کرتا ہے ۔مزید برآں ، ڈائریکٹوریٹ آف ڈیزائن ، انسپکشن اور کوالٹی کنٹرول جس کے پاس ڈیزائننگ اور کوالٹی کنٹرول کا مینڈیٹ ہے ۔کوالٹی کنٹرول یونٹ کے طور پر پی ڈبلیو ( آر اینڈ بی) ڈیپارٹمنٹ کی مجموعی نگرانی میں آزادانہ طور پر کوالٹی کنٹرول میکانزم کے نفاذ کے لئے نوڈل ایجنسی ہوگی۔تھرڈ پارٹی انسپکشن سسٹم کے شروع کرنے سے سڑک شعبے میں مختلف پروگراموں اور سکیموں کے تحت اَنجام پانے والے کاموں کے معیار کو جانچ پڑتال کے دائرے میں لایا جائے گا اور مختلف ایجنسیوں کی غیر اور کم کارکردگی کے لئے ذمہ داریاں طے کی جائیں گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا