راشٹریہ بجرنگ دل اور ڈوگرہ فرنٹ کا محبوبہ مفتی کے خلاف احتجاج

0
0

جموں،راشٹریہ بجرنگ دل اور ڈوگرہ فرنٹ نے منگل کے روز یہاں احتجاج درج کرکے محبوبہ مفتی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ جن میڈیکل طلبا نے کشمیر میں پاکستان کی ہندوستان کے خلاف میچ میں جیت کا جشن منایا ان کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جانی چاہئے۔
احتجاجی جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے اور انہوں نے محبوبہ مفتی کا پتلہ اور تصویریں نذر آتش کیں۔
اس موقع پر بجرنگ دل کی جموں وکشمیر اکائی کے صدر راکیش بجرنگی نے میڈیا کو بتایا کہ جن میڈیکل طلبا نے جی ایم سی سری نگر میں پاکستان کی جیت پر جشن منایا ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہئے۔
انہوں نے کہا: ’یہ طلبا سرکار کے خرچے پر ایم بی بی ایس کر رہے ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہئے اور انہیں سرکاری نوکریوں سے محروم رکھا جانا چاہئے‘۔
موصوف نے کہا کہ محبوبہ مفتی نے بھی ان ملک دشمن عناصر کی ٹویٹ کے ذریعے وکالت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کشمیر میں نوجوانوں کو ورغلا رہی ہے اور وہاں ماحول خراب کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔
دریں اثنا ڈوگرہ فرنٹ نے بھی محبوبہ مفتی کے خلاف احتجاج درج کرکے ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
فرنٹ کے صدر اشوک گپتا نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں جتنے بھی پاکستانی سوچ رکھنے والے ڈاکٹر ہیں ان کو پاکستان بھیج دیا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ہندوستان میں رہ کر بھی پاکستان کے حق میں نعرے لگا رہے ہیں۔
محبوبہ مفتی پر ان طلبا کی وکالت کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے موصوف صدر نے کہا: ’محبوبہ مفتی ان لوگوں کی سپورٹ کرتی ہیں جبکہ اس کو بھارتی حکومت نے سیکورٹی فراہم کی ہے‘۔
ان کا کہنا تھا: ’بھارتی حکومت کو چاہئے کہ وہ اس کی سیکورٹی واپس لے اور اس کو تہاڑ جیل میں ڈال دے‘۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی سوچ رکھنے والے لوگ نہیں بچیں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا