یوٹی میں فٹ بال اکیڈی کا قیام وقت کی اہم ضرورت : ارون ملہوترہ

0
0

کہا جموں میں فٹ بال اکیڈامی کا قیام ، فٹ بال تاریخ کا رخ بدل دے گا
لازوال ڈیسک
جموں// پیشہ ورانہ،بین الاقوامی سطح کے کھلاڑیوں کو پیدا نہ کرنے کی ایک وجہ ہمارییوٹی میں جدید سطح کی فٹ بال اکیڈمیوں کی کمی ہے۔ شمال مشرق جیسی کئی ریاستوں نے فٹ بال اکیڈمیوں کے تعارف کے ساتھ کھیل میں زبردست تبدیلی دیکھی ہے۔ کچھ سال پہلے تک اکیڈمیوں کا کوئی تصور یا ترجیح نہیں تھی اور کھلاڑیوں کو کھلے ٹورنامنٹس سے منتخب کیا جاتا تھا ۔ اب وقت بدل گیا ہے اور کھلاڑیوں کو پیدا کرنے کی ذمہ داری اکیڈمیوں پر ہے۔ ان باتوں کا اظہار مشہور کھلاڑی ارون ملہوترہ نے کیا ۔انہوں نے کہا فٹ بال اکیڈمیز واقعہ ہی ہمارے ملک میں فٹ بال کی تاریخ کا رخ بدل دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ جموں و کشمیر سے کم نمائندگی نظر آتی ہے۔ جبکہ پوشیدہ کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کی بنیادی وجہ جدید فٹ بال ، مہارت اور تکنیک کی کمی ہے جو پیشہ ور افراد کے ذریعہ صرف اکیڈمیوں میں بہتر ہوتی ہے۔اگرجموں و کشمیر کو واقعی کھیل میں ہونا ہے تو کچھ خاص اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور سب سے پہلے فٹ بال اکیڈمیوں کا قیام ہے۔انہوں نے کہا آنے والے وقتوں میں ، ہم یہاں پیشہ ور کلبوں کو اپنی اکیڈمی کے انتخاب کیلئییوٹی اور یہاں تک کہ بیرون ملک پیشہ ورانہ کلبوں میں مدعو کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا جموں کو اکیڈمی کے فٹ بال اسٹیبلشمنٹ کا مرکز بنانا انتہائی اہم ہے اور جموں میں فٹ بال کی تاریخ کا رخ بدل دے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا