پاکستانی دہشت گردانہ حملے کے زخم ابھی تازہ ہیں

0
0

دہشت گردی انسانیت کی سب سے بڑی دشمن،پوری انسانیت کیلئے 22 اکتوبر ہمیشہ سیاہ دن رہے گا : لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا
یواین آئی

سرینگر؍؍جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ دہشت گردی انسانیت کی سب سے بڑی دشمن ہے۔انہوں نے یہ بات جمعے کو یہاں شہرہ آفاق ڈل جھیل کے کنارے پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن کمپلیکس میں 22 اکتوبر 1947 کی یادوں کو دہرانے کے لئے منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔منوج سنہا نے کہا: ‘دہشت گردی انسانیت کی سب سے بڑی دشمن ہے۔ آپ بخوبی جانتے ہیں کہ اس کو پچھلے 70 سالوں سے چلانے اور پالنے والا کون ہے’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘جو لوگ جان کر بھی انجان بنے رہنا چاہتے ہیں انہیں میں کہنا چاہتا ہوں کہ دنیا کی کسی بھی میگزین یا اخبار کو پڑھیے آپ کو جواب مل جائے گا’۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ ایک جٹ رہیں گے تو ترقی کے سفر میں کامیابی ملنا آسان ہوگا۔ان کا کہنا تھا: ‘ہم چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر میں ایک نئی صبح کی شروعات ہو اور ہم ترقی کے سفر پر آگے بڑھیں۔ اس میں چیلنجز آئیں گے لیکن میں یقین کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر ہم ایک جٹ رہیں گے تو کامیابی ہماری ہو گی’۔منوج سنہا نے 22 اکتوبر 1947 کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ‘سنہ 1947 کے حملے میں شہید ہوئے سبھی بہادر جوانوں اور شہریوں کو میں آج آپ کے اس پروگرام میں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں’۔انہوں نے مزید کہا: ‘آپ سبھی کو بھروسہ دیتا ہوں کہ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہم جموں و کشمیر کی خوشحالی کے لئے پرعزم ہیں’۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پاکستانی دہشت گردانہ حملے کا زخم ابھی تازہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 22 اکتوبر پاکستان کے مظالم کی یاد دہانی ہے اور یہ دن نہ صرف جموں و کشمیر کے لوگوں کیلئے بلکہ پوری انسانیت کیلئے سیاہ دن رہے گا ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے برگیڈئیر راجندر سنگھ ، مقبول شیر وانی ، وومن سیلف ڈیفنس کور کی چیف کانتا وزیر اور دیگر نامعلوم ہیرو جیسے بہادر دلوں کی بہادری اور قربانیوں کی کہانیوں کے ساتھ نوجوان نسل تک پہنچنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو معلوم ہونا چاہئیے کہ کس طرح برگیڈئیر راجندر سنگھ مٹھی بھر فوجیوں کے ساتھ پاکستانی قبائلیوں کا مقابلہ کرتے ہوئے کشمیر اور کشمیریت کو بچانے کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ انہیں بارہمولہ کے نوجوان مقبول شیر وانی کے بارے میں تعلیم دی جانی چاہئیے جس نے پاکستانی قبائل کے خلاف مزاحمت کی اور کشمیریوں کے گروہوں کی جانب سے پاکستانی ملی ٹینٹوں کو پیچھے دھکیلنے کیلئے اپنی جان کی قربانی دی ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ بزرگوں اور نوجوان پود کو یہ یاددِلانے کی ضرورت ہے کہ پاکستان کس طرح ہمارے لوگوں کو مار رہا ہے اور جموںوکشمیر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں خلل ڈال کر ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوان پود سے کہا کہ وہ پرم ویر چیر ایوارڈ یافتہ میجر سومناتھ شرما کی قریبانی سے متاثر ہوں ۔ سری نگر اور بڈگام میں بے گناہ لوگوں کی جان بچانے کے لئے اُس نے بہت بہت زیادہ تعداد کے باوجود اَپنے فوجیوں کے ساتھ مل کر پاکستانی حملہ آوروں کا مقابلہ کیا اور عظیم قربانی دی۔لیفٹیننٹ گورنر نے میجر سومناتھ کے آخری پیغام کا حوالہ دیا ’’ دشمن ہم سے صرف 50گز کے فاصلے پر ہے ۔ ہم بہت زیادہ تعدادمیں ہیں ۔ ہم تباہ کن آگ کی زد میں ہیں ۔ میں ایک انچ پیچھے نہیں ہٹوں گا لیکن آخری آدمی اور دور تک لڑوں گا۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہ مادر وطن کے لئے ہمارے ہیروں کا جذبہ اور محبت ہے ، اَپن جانوں کو دائو پر لگا کر زمین کے ہر اِنچ کی حفاظت کرتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ بعض اوقات موجودہ اور مستقبل کی بہتری کے لئے تاریخ کے صفحات پلٹنا ضروری ہوجاتا ہے ۔ جیسا کہ ہماری عظیم قوم آزادی کا 75 واں یوم آزادی’’ امر ت مہااُتسو‘‘ منار ہی ہے،ہم نے ان تمام عظیم شخصیات کے ناموں اور اداروں کے نام رکھنے کا فیصلہ کیاہے جنہوں نے جموں و کشمیر کے اتحاد اور سا لمیت کو برقرار رکھنے میں اَپنا کردار ادا کیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں جموںوکشمیر نے ترقی اور خوشحالی کا سفر شروع کیا ہے ۔ ہمیں دشمنوں کے ناپاک عزائم کو شکست دینے کے لئے متحد ہونا چاہیئے ۔ اِس موقعہ پر زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے معزز شہریوں اور نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا