جی ڈی سی پورمنڈل کے زیر اہتمام "ٹرانسجینڈر "کے مسائل پر آن لائن لیکچر کا اہتمام
لازوال ڈیسک
جموں//گورنمنٹ ڈگری کالج پورمنڈل نے آج یہاں انتہائی حساس اور سنجیدہ موضوع ” ٹرانسجینڈر کے سماجی اخراج "پر ایک آن لائن لیکچر کا انعقاد کیا۔واضح رہے ٹرانسجینڈراس دور کی اصطلاح "ہجڑا” جن کی صنفی شناخت کی پیدائش عام جنس سے مختلف ہے ۔وہیں اس موقع پر مہمان مقررین نے اس سلسلہ میں طویل گفتگو کی اور مذکورہ موضوع پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر مقرر ڈاکٹر نریش کمار سہاگ ایچ او ڈی شعبہ ہندی ، تانتیا یونیورسٹی گنگان نگر ، راجستھا ن نے تیسری صنف کی سماجی پہچان اور قبولیت کے پہلوؤں پر زور دیا۔ وہیںاس موقع کے دوسرے اسپیکر پروفیسر ،ڈاکٹر اعجاز احمد ،ڈگری کالج برائے خواتین نے خاص طور پر جموں و کشمیر میں ہجڑوں کی زندگی کے حوالے سے تیسری جنس کے خلاف معاشرے کے متعصبانہ رویے کی وضاحت کی۔ انہوں نے تیسری صنف کے پسماندگی کے بارے میں بات کی کیونکہ وہ شادیوں میں پرفارم کرنے اور میچ ساز کے طور پر کام کرنے کیلئے محدود ہیں ۔وہیں ویبینار کا تیسرے مقرر دھننجے چوہان صدر سکشم ٹرسٹ جو پنجاب یونیورسٹی کے پہلے ٹرانس جینڈر طالب علم ہیں انہوں نے اپنے دل دہلا دینے والے ، اذیت دینے والے اور تکلیف دہ زندگی کے تجربات شیئر کیے۔ اپنی تقریر کے دوران انہوں نے تیسری صنف کے بارے میں لمبی بات کی کہ انہیں عالمی سطح پر قبول کیا جانا چاہیے اور کسی کو صرف فرائض اور شراکت کے بارے میں بات نہیں کرنی چاہیے بلکہ معاشرے کے پسماندہ طبقے کے لیے ہمدردی و مہربانی رکھنی چاہیے۔ انہوں نے خواجہ سراؤں کو مساوی مواقع فراہم کرنے کے بارے میں بھی بات کی۔