انتظامیہ وقت ضائع کرنے کے بجائے فوری طور پر ہوش میں آ جائے: ثاقب زرگر
محمد اشفاق
درابشالہ؍؍درابشالہ تحصیل جغرافیائی اعتبار سے مختلف علاقوں پہ مشتمل ایک وسیع وعریض رقبہ پر محیط ہے۔ تحصیل صدر مقام کی شمال مشرقی سمت میں بلگرا، مشرق میں چموتی، شمال میں سروڑ شمال مغرب میں سرتھل ذور جنوب میں کنتواڑا جیسے بے حد گنجان اباد لیکن بنیادی سہولیات سے عاری علاقے موجود ہیں۔ 2011 کی مردم شماری کے مطابق چوبیس ہزار سے زائد نفوس کی ابادی پر مشتمل اس تحصیل کے عوام ابھی تک بنیادی سہولیات کے حصول کیلئے ترس رہے ہیں۔اں باتوں کا اظہار درابشالہ تحصیل سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان سماجی کارکن ثاقب زرگر نے لازوال کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا انہوں نے بتایا کہ درابشالہ قصبہ کی حدود میں پرائمری ہیلتھ سینٹر تعمیر کیا گیا ہے لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر تعمیر شدہ عمارت کو ابھی تک محکمہ صحت کے حوالے نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ علاقے میں ایمبولینس سروس کی اشد ترین ضرورت ہے۔ کیوں کہ اکثر و بیشتر ہنگامی حالات میں عوام کو شدید ترین دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ثاقب زرگر نے محکمہ بجلی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ علاقے کے اکثر دہیات میں ابھی تک بجلی کے دیمک زدہ کھمبوں کے ساتھ زنگ الود تاریں لٹک رہی ہیں جو کہ عوام کیلئے فائدے کی بجائے تکالیف کا باعث بن رہے ہیں۔ثاقب زرگر کے مطابق حکومت نے دفع 370 کو منسوخ کرنے کے بعد تعمیر و ترقی کے جو بلند بانگ دعوے کئے ہیں وہ زمینی سطح پر کہیں دکھائی نہیں دے رہے ہیں، اور زمینی صورتحال ابھی تک وہی ہے جو آج سے بیس برس قبل تھی۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج کمار سنہا اور ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ سے درابشالہ میں فوری طور پر ایمبولینس سروس شروع کرنے اور ہسپتال کے نام پر تعمیر کی گئی عمارت کو محکمہ صحت کے حوالے کرنے کی اپیل کی۔