اقوام متحدہ،//اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے اتوار کو کہا کہ کورونا انفیکشن کا مستقل حل ضروری ہے تاکہ دنیا میں ہر ایک کو کام کرنے کے یکساں مواقع میسر آئیں اور غربت کا خاتمہ ہو۔
17 اکتوبر کو منائے جانے والے غربت کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ غربت آج کے دور کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں میں پہلی بار غربت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال تقریبا 12 کروڑ لوگ غربت کی زد میں آئے ہیں کیونکہ کورونا انفیکشن نے معیشت اور معاشرے پر بہت برا اثر ڈالا ہے۔
مسٹر گوٹیرس نے بتایاکہ "یکطرفہ اصلاحات کی وجہ سے دنیا کے شمالی اور جنوبی حصوں کے درمیان عدم مساوات گہری ہو رہی ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کارروائی میں اتحاد غائب ہے جس کی ہمیں اس وقت سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ویکسین میں عدم مساوات کی وجہ سے کورونا کی مختلف ویریئنٹس میں اضافہ ہو رہا ہے اور پوری دنیا میں لاکھوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں، معیشت میں زوال ہے جس سے اربوں کا نقصان ہو سکتا ہے۔ بحران کی اس گھڑی کو ختم کرنے کے لیے قرضوں میں ڈوبے ہوئے ممالک میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے تاکہ وہ اس سے نمٹ سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ دنیا کو عالمی بحالی کے لیے سہ رخی نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت ہے اور سب سے پہلے وہ چیزیں اپنانا یا ان سے بچنا ہے جو وبائی مرض سے پہلے ہی غربت کے ذمہ دار تھے۔ دوسرا اصلاحات میں شمولیت کا جذبہ ہونا چاہیے اور تیسرا یہ پائیدار ہونا چاہیے۔