بندوق لائسنس کیس: جموں و کشمیر، لداخ، دہلی اور مدھیہ پردیش میں سی بی آئی کے 41 مقامات پر چھاپے

0
0

سری نگر،// سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشنز (سی بی آئی) نے جعلی بندوق لائسنسس کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں منگل کو جموں و کشمیر، لداخ، دہلی اور مدھیہ پردیش میں قریب 41 مقامات پر چھاپے مارے۔
جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سری نگر میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے سابق مشیر بصیر احمد خان کی رہائش گاہ واقع بلبل باغ باغات پر بھی چھاپہ مارا۔
بصیر احمد خان کو ایک ہفتہ قبل ہی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے مشیر کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ دہلی کی سی بی آئی کی ایک ٹیم نے مقامی پولیس کی ایک ٹیم کے ہمراہ منگل کی صبح بصیر احمد خان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ چھاپہ جعلی بندوق لائسنس کیس کے سلسلے میں مارا گیا ہے۔
بصیر خان جموں و کشمیر کے سابق لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو کے بھی مشیر رہے ہیں اور وہ موجودہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے بھی مشیر تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ سی بی آئی کے اعلیٰ حکام نے مرکزی وزارت داخلہ کو جعلی بندوق لائسنسز کیس میں ان (خان) کا نام شامل ہونے کے بارے میں مطلع کیا تھا جس کے پیش نظر خان کو مشیر کے عہدے سے فارغ کیا گیا ہے۔
دریں اثنا سی بی آئی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلحہ لائسنس ریکیٹ کی جاری تحقیقات کے سلسلے میں منگل کو جموں و کشمیر میں سری نگر، اننت ناگ، بانہال، بارہمولہ، جموں، ڈوڈہ، راجوری، کشتواڑ، لداخ میں لیہہ، دہلی اور مدھیہ پردیش کے بھنڈ میں 41 مقامات پر چھاپے مارے گئے ہیں۔
اس میں کہا گیا ہے: ‘یہ چھاپے اُس وقت کے 14 سرکاری عہدیداروں بشمول ضلع مجسٹریٹوں، ڈی آئی او، کلرکز، پانچ نجی ایجنٹوں اور 10 گن ہائوسز یا ڈیلرز کے دفاتر یا رہائش گاہوں پر مارے گئے’۔
سی بی آئی کے بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چھاپے مار کارروائیوں کے دوران ممنوعہ مواد بشمول اسلحہ لائسنیں، مستفدین کی فہرستیں، ایف ڈی آررز میں سرمایہ کاری کے دستاویزات اور دیگر چیزیں برآمد کی گئی ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کیس کی تحقیقات جاری رہیں گی۔
بتا دیں کہ اینٹی ٹیرر سکارڈ (اے ٹی ایس) راجستھان پہلے اس کیس کی تحقیقات کر رہا تھا تاہم بڑے پیمانے پر غیر مقامی لوگوں کو جعلی بندوق لائسنس کی فراہمی کا معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد اس کیس کو سی بی آئی کے سپرد کیا گیا تھا۔
اے ٹی ایس نے انکشاف کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے ضلع اودھم پور، ڈوڈہ، رام بن اور کپوارہ میں جعلی دستاویزات پر چالیس ہزار بندوق لائسنس فراہم کی گئی ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا