بالاکوٹ اورگلوان میں بھارت کی کارروائیاں تمام جارحیت پسندوں کیلئے واضح اشارے

0
0

خودمختاری منافی کوشش کا فوری اور مناسب جواب دیا جائیگا
کہاملک کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کیلئے خطرات قطی ناقابل برداشت : وزیر دفاع راجناتھ سنگھ
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہفتے کے روز کہا کہ بالاکوٹ اور گلوان میں بھارت کی کارروائیاں تمام جارحیت پسندوں کے لئے واضح اشارے ہیں کہ خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے کی کسی بھی کوشش کا فوری اور مناسب جواب دیا جائے گا۔نیشنل ڈیفنس کالج کی کانووکیشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہمیں اپنی زمینی سرحدوں پر لڑائی جھگڑے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، جو کہ صورتحال کو چیلنج کر رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ سرحد پار سے دہشت گردی کو سپورٹ ، اور ہمارے پڑوس میں ہماری خیر سگالی اور رسائی کو روکنے کی کوششوں میں اضافہ کر رہا ہے۔ مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں ، چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے ’یکطرفہ طور پر صورتحال کو تبدیل کیا‘ جس کی وجہ سے15 جون 2020 کو جھڑپیں ہوئیں۔ ہندوستان نے 20 فوجی اور 4 چینی گنوا دیے۔ بھارت اور چین گزشتہ 16 ماہ سے سرحدی تنازع میں مصروف ہیں۔ وادی گلوان میں جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک نے فوجی اور سفارتی مذاکرات کے ذریعے سرحد پر کشیدگی کو کم کرنے کا سہارا لیا۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ26 فروری 2019 کو بھارتی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے کنٹرول لائن عبور کی اور پاکستان کے بالاکوٹ میں دہشت گردوں کے لانچنگ پیڈز کو تباہ کر دیا۔ بھارت کے جنگی طیاروں نے بالاکوٹ میں واقع جیش محمد کیمپ کو نشانہ بنایا تاکہ پلوامہ دہشت گردانہ حملے میں 40 سی آر پی ایف اہلکاروں کی ہلاکت کا بدلہ لیا جاسکے۔راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان تمام اقوام کے درمیان امن اور خیر سگالی کے لئے مکمل طور پر پرعزم ہے لیکن ‘ملک کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کے لئے خطرات مزید برداشت نہیں کئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ سیکورٹی کے نقطہ نظر سے ، قوم اور ہماری فوج اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ مستقبل کی فوجی حکمت عملی اور جوابات کو ہماری مسلح افواج کے تمام عناصر کے درمیان فعال ہم آہنگی کی ضرورت ہوگی تاکہ ہمارے قومی سلامتی کے مفادات کی حفاظت کی جا سکے۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے نشاندہی کی کہ جب کہ روایتی خطرہ باقی ہے ، گرے زون کے خطرات کو ‘تمام حکومتی‘نقطہ نظر کو اپنانے کی ضرورت ہے جس میں ریاستی طاقت کے تمام عناصر مل کر مستقبل کے چیلنجوں کا اندازہ لگانے اور ان کو کم کرنے کے لیے اکٹھے ہوں گے۔انہوںنے کہاکہ یہ نہ صرف ایک طویل مدتی مالی قیمت پر آتے ہیں ، بلکہ ہماری اپنی صنعت کے دانشورانہ سرمائے کو بھی کمزور کرتے ہیں۔ کوئی بھی ملک جو علم پر مبنی معیشت کے طور پر ترقی کی خواہش رکھتا ہے وہ دفاعی درآمدات پر انحصار برقرار نہیں رکھ سکتا۔خود انحصاری کے بارے میں بات کرتے ہوئے ،وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ایک پہلو جہاں علم اور حکمت دونوں ملتے ہیں وہ خود انحصاری کی تلاش اور حاصل کرنے کی صلاحیت ہے۔ بھارت نے بہت طویل عرصے سے درآمد سے چلنے والی ٹیکنالوجیز پر انحصار کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ سائبر ، خلائی ، مصنوعی ذہانت ، اور بڑے اعداد و شمار کے تجزیات کچھ ایسے شعبے ہیں جو اس تناظر میں تیزی سے ابھرنے والے ہیں۔ دنیا نے سائنسی علم کے ان تمام شعبوں میں تیزی سے تبدیلی دیکھی ہے۔یہیں سے ںاین ڈی سی جیسے اداروں کا کردار دوبارہ منظر عام پر آتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا