کان کنی بلاک نمبر 7/1 کوٹرنکہ کے لئے محکمہ پالوشن کنٹرول کمیٹی کی طرف سے عوامی دربار

0
0

لوگوں نے کان کنی کی سخت مخالفت کی، آنس دریا گنگا کی طرح پاک ہے اس پر مشینوں کے ذریعے کان کنی برداشت نہیں کرے گے
عمرارشدملک

کوٹرنکہ ؍؍غیر قانونی کان کنی کی روک تھام کے لئے حکومت نے کان کنی بلاکس کی شناخت کر ان کی نیلامی کو حتمی شکل دینے کے لئے کان کنی بلاک میں عوامی دربار کا اہتمام کیا۔ تفصیلات کے مطابق پالوشن کنٹرول کمیٹی نے ضلع راجوری کے کوٹرنکہ میں کان کنی بلاک کوٹرنکہ 7/1 کو حتمی شکل دینے کے لئے مقامی لوگوں کا دربار منعقد کیا اور ایڈیشنل ڈی سی کوٹرنکہ سریندر موہن شرما بطور مہمان خصوصی اس موقع پر موجود تھے جبکہ ، پالوشن کنٹرول کمیٹی کے ضلع آفیسر راجوری آنوپم کول، پالوشن کنٹرول ریجنل ڈائریکٹر کے نمائندے مکیش بالی، ڈی ایم او مائننگ اینڈ جیولوجی راجوری، اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز اور دیگر متعلقہ محکمہ جات کے نمائندے بھی موجود تھے جبکہ متعلقہ پنچایتوں کے سرپنچ، پنچ اور معززین نے بھی کان کنی کے متعلق عوامی دربار میں حصہ لیا۔ اس موقع پر مقرین نے کان کنی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سینکڑوں کنال زمین کان کنی کی وجہ سے پوری طرح سے تباہ ہوچکی ہے۔ مقررین نے کہا کہ مال مویشیوں اور انسانی جانوں کو بھی اس سے نقصان پہنچا ہے اس لئے کان کنی مکمل طور پر بند ہونی چاہئے۔ مقررین نے یک زبان ہو کر کہا کہ آنس دریا گنگا کی طرح پاک اور صاف ہے اور اس میں کان کنی کی کھدائی برداشت نہیں کرے گے اور حکومت کو چاہیے کہ آنس دریا کے دونوں طرف سیاحوں کے لئے پارکوں کی تعمیر کریں جس سے سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈی سی کوٹرنکہ سریندر موہن شرما نے خطاب کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ عوام کی منشاء کے مدنظر ہی کام ہوگا اور کان کنی کے متعلق حکومت کافی سنجیدہ بھی یے۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ بھی یہاں لوگوں نے کان کنی کے متعلق کہا ہے وہ ویڈیو کی شکل میں حکومت کے پاس جائے گی اور حکومت عوام کو ہی ترجیح دیتی ہے اور اس مسئلے میں بھی حکومت عوام کی منشاء کو ترجیح صرور دے گی۔ اس دوران پالوشن کنٹرول کمیٹی کے ضلع آفیسر راجوری آنوپم کول نے عوامی دربار میں شامل مختلف محکمہ جات کے ملازمین، سرپنچوں، پنچوں اور معززین کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ ضلع ایڈیشنل ترقیاتی کمشنر کوٹرنکہ کا بھی خاص طور شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پالوشن کنٹرول کمیٹی کا کام صرف عوامی دربار منعقد کرنا اور مقررین کی ویڈیوگرافی کر کے اعلیٰ اتھارٹی تک پہنچانا ہے جس کے بعد اعلیٰ اتھارٹی حتمی فیصلہ لیتی ہے۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا