رواں ماہ کے 23دن،گرمائی راجدھانی سری نگرمیں 1457مثبت معاملات درج

0
0

ضلع انتظامیہ متحرک،متاثرہ علاقوں میں 10روزکیلئے کرفیو نافذ
صرف صبح کے وقت اشیائے خوردنوش کے دکان کھولنے کی اجازت:ضلع مجسٹریٹ اعجازاسد
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍رواں ماہ شہر سری نگرمیں 1457مثبت معاملات درج ہونے کے بعدکورونا وائرس کے پھیلائو کی روکتھام کیلئے ضلعی انتظامیہ سرینگر نے 10 دنوںکیلئے شہر کے کچھ علاقوں میں سخت کورونا کرفیو کا حکم جاری کر دیا ہے۔ضلع مجسٹریٹ سرینگر ڈاکٹر اعجاز اسد کے جاری کردہ ایک حکم کے مطابق ، زڈی بل (ایس ایم سی) وارڈ نمبر55حول ، 56علمگیری بازار ، اور 63کاٹھی دروازے اور لال بازار ( ایس ایم سی وارڈ نمبر59لال بازار ، 60بوٹہ شاہ محلہ ،61عمر کالونی)کے علاقوں میں سخت کورونا کرفیو ہوگا۔ ان سبھی کورونا متاثرہ علاقوںمیں آج یعنی جمعہ سے10 دنوں کیلئے کرفیونافذرہے گا۔ضلع مجسٹریٹ سرینگر کے جاری کردہ حکمنامے میں جن کچھ سرگرمیوں کوقابل اجازت بتایا گیاہے ،سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میںتمام ضروری خدمات بشمول تمام حادثاتی خدمات اور ان سرگرمیوں کو ہموار طریقے سے چلانے کے لئے ضروری سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی اجازت دی جائے گی ۔ صبح 7بجے سے صبح11 بجے تک گروسری، سبزیوں، گوشت، دودھ کی دکانیں بھی کھلی اور فعال رہ سکتی ہیں تاکہ ضروری سامان کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے ۔ ضروری سامان کی ہموار نقل و حرکت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔ آفس/ ڈیوٹی میں شرکت کیلئے سرکاری عہدیداروں کی نقل و حرکت ، شناختی کارڈ پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔تمام ترقیاتی و تعمیراتی کام بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھنے کی اجازت دی جائے گی۔ویکسی نیشن مہم کو روکا نہیں جائے گا۔ مقامی موبائل ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی۔کالونیوں ، رہائشی علاقوں اور کنٹینمنٹ زون میں ویکسی نیشن فراہم کریں۔غیر اجازت یا محدود سرگرمیاں میں 24 گھنٹے مکمل ’کورونا‘ کرفیو ہوگا جس میں لوگوں کی نقل و حرکت نہیں ہوگی ،سوائے صرف اجازت کی سرگرمیوں کے ، جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے۔حکم کے مطابق تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔تمام شاپنگ کمپلیکس ، بازار ، سیلون ، حجام کی دکانیں ، سنیما ہالز ، ریستوران ، اسپورٹ کمپلیکس ، جم ، سپا ، سوئمنگ پول ، پارکس ، چڑیا گھر وغیرہ بند رہیں گے۔ کوئی اجتماعی اجتماع وتقریبات چاہے گھر کے اندر ہوں یا باہرکی اجازت نہیں ہوگی۔ شادی کی اجازت کی حد صرف 20 افراد تک محدود ہوگی۔ آخری رسومات میں اجتماع صرف 10 افراد تک محدود ہوگا۔ان علاقوں میں عوام کے داخلے اور اخراج کی اجازت نہیں ہوگی سوائے طبی ضروریات کے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا