جموں میں ‘ریلائنس ریٹیل سٹورز’ کھلنے کے خلاف ہڑتال، تاجروں کا احتجاج چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹریز کی جموں بند کال پر معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے۔یہ کال جموں میں ریلائنس کے ایک سو سٹور کھولنے کے خلاف دی گئی تھی اور کئی سیاسی و تجارتی جماعتوں نے اس کی حمایت کی تھی۔موصولہ اطلاعات کے مطابق بند کال پر شہر میں تمام تر تجارتی مراکز و بازار بند رہے تاہم سڑکوں پر نجی ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل جاری رہی۔ تاہم دن میں اس کام کے دوران پنتھرس لیڈر ہرش دیو سنگھ نے کہا بند کال کے دوران ریلائنس اسٹور کھلنے کی سخت مخالفت کی ۔ اس بند کا ل کا ملا جلا اثر رہا جبکہ تجارتی مراکز دوکانیں ، ہوٹل ، ریسٹوران اور دوسرے معمولات زندگی متاثر رہے ۔ حکومت کی طرف سے بھی اس ردعمل آیا جس میں کہا گیاکہ کوئی نجی سطح پر جموں میں اپنی تجارت کھول رہا ہے اُس کے منع کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔حالانکہ تاجروں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں میں ریلائنس کے اسٹور کھلنے کی وجہ سے تاجروں کے کاروبار بند ہوجائیں گے ۔ اور جموں کے تاجروں کا جوکچھ بچا کھچا تجارت تھا وہ بھی اب ختم ہوگیا اس دوران کسی نے سوال اٹھایا کہ یہ کشمیر میں کیوں نہیں کھل رہے ہیں ۔ ریلائنس مارٹ سو سے زائد جموں میں کھل رہے ہیں جس کے خلاف جموں بندکال چیمبر آف کامرس نے دی تھی جس کی حمایت مختلف سیاسی پارٹیوں نے کی اور اس دوران پی ڈی پی جوکہ حکومت میں بھاجپا کی ساتھی رہی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھی پریس کے سامنے آکر اس کال کی حمایت کی چیمبر آف کامرس کے عہدے درانوں کے کل میڈیا کے زریعہ اپنا بیان جاری کیا تھا کہ جموں بند کو پر آمن بنائیں ۔ بند کے دوران کہی بھی کسی بھی طرح کی کسی ان ہونی کی خبر موصول نہیں ہوئی جبکہ انتظامیہ کی جانب سے بھی سکیورٹی کے انتظامات کئے گئے تھے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ بہت سنگین ہے اس میں سب کو ساتھ آنا چاہئے ۔ یہ بات حقیقت ہے کہ اگر اس مسئلے میں تمام سیاسی پارٹیاں یک جٹ ہونگی تو یقینا کوئی نہ کوئی راستہ نکلے گا بصورت دیگر سب دیکھتے ہی رہ جائے گے ۔