سوچی سمجھی سازش کے تحت جموں کشمیر کے کاروباریوں کو پریشان کیا جا رہا ہے

0
0

جموں چمبر آف کامرس کے ساتھ کھڑے رہیں گے صدر بوپار منڈل راجوری:رجیش گپتا
شیراز چوہدری

راجوری؍؍ جموں صوبے کے اندر ریلائنس کے ایک سو کے آس پاس اسٹور کھلنے کے حکومت کے فیصلے کی جہاں ایک طرف جموں صوبہ کے کاروباری اور چمبر آف کامرس نے کھڑے الفاظ میں مذمت کی ہے اور سرکار سے یہ کہا ہے کہ اس فیصلے کو بدلا جائے ۔اسی سلسلہ میں آج ’لازوال ‘نے راجوری شہر کا دورہ کیا اور شہر کے الگ الگ طبقہ کے کاروباریوں سے بات کرنے کی کوشش کی اور ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ راجوری کے کاروباری حکومت کے اس قدم کو کیسے دیکھتے ہیں ۔راجوری شہر کے بیوپار منڈل کے صدر راجیش گپتا نے کہا کہ حکومت سوچی سمجھی سازش کے تحت جموں صوبہ کے کاروباریوں کو پریشان کر رہی ہے۔انہوں نے کہا ایک طرف کاروبار طبقہ سے جڑے ہوئے لوگ پچھلے دو سال سے کرونا وائرس کی وجہ سے کافی پریشان رہے ہیں اور کاروباریوں کے کام پر بہت برا اثر پڑا ہے۔ اس کے دوران حکومت کی طرف سے نئی اکسائز پالیسی لاگو کی گئی جس سے اس پیشہ کے ساتھ جڑے ہوئے کاروباریوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے بعد اب یہ ریلائنس کے اسٹور کھولنے کا نیا فرمان آنے سے جموں صوبہ کے کاروباری کی کمر ٹوٹ گئی ہے ۔انہوں نے کہا اگر یہ اسٹور جموں صوبہ میں کھلتے ہیں تو اس کے کھولنے سے لاکھوں لوگ بے روز گار ہو جائیں گے ۔انہوں نے صاف الفاظ میں یہ واضح کر دیا کہ راجوری ضلع کا کاروباری چیمبر آف کامرس کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت واہ ایل جی جموں کشمیر یوٹی سے اپیل کی ہے کہ یہ اسٹور جموں کشمیر کے اندر نہ کھولے جائیں۔ اس موقعہ پر طاہر لون ،سنجے شرما، وجے گرو، لولی گپتا ،چوہدری رفاقت اعجاز، کرن سریال نے بھی ’لازوال ‘کے ساتھ بات کی اور کہا کہ یہ اسٹور یہاں نہیں کھولنے چاہیے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا