ہماچل میں مون سون بارشوں میں 19 فیصد کمی

0
0

379 اموات، 13 لاپتہ،666 جانور اور پرندے بھی مر گئے
بارش سے معمولات زندگی متاثر، کیلانگ لہیہ بس سروس بند
یواین آئی

شملہ؍؍ہماچل پردیش میں مون سون سیزن میں اب تک 19 فیصد کم بارش ہوئی ہے جبکہ اس دوران 379 افراد ہلاک اور 13 لاپتہ ہیں۔ہماچل پردیش ریونیو ڈپارٹمنٹ کے تحت اسٹیٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ضلع منڈی کے علاوہ ریاست کے باقی تمام اضلاع میں معمول سے کم بارش ہوئی ہے۔ ضلع منڈی میں معمول سے دو فیصد زیادہ بارش ہوئی ہے۔ 13 جون سے 11 ستمبر تک ریاست میں 566 ملی میٹر بارش ہوئی جبکہ اس دوران معمول کی بارش 696 ملی میٹر ہونی چاہیے۔ اس دوران ریاست میں نجی اور سرکاری املاک کو مجموعی طور سے 99861194 روپے کا نقصان ہوا ہے۔ 379 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ مون سون میں آفات کے باعث 13 افراد لاپتہ ہیں۔ اس کے علاوہ اس دوران 666 جانور اور پرندے بھی مر گئے۔محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ 13 ستمبر سے ریاست میں مون سون کے کمزور ہونے کا امکان ہے۔ لیکن 17 ستمبر تک ریاست میں موسم خراب رہنے کا امکان ہے۔جبکہ ہماچل پردیش میں گزشتہ تین دنوں سے جاری بارشوں کی وجہ سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئی ہے۔ قومی اور ریاستی شاہراہیں اور رابطہ سڑکیں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہیں۔دارالحکومت شملہ میں گزشتہ رات ہوئی موسلا دھار بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے وکاس نگر سے بروک ہاسٹ سڑک بند ہو گئی ہے۔ وہیں سنجولی چوک کے نزدیک سڑک پر درخت گرنے کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت بند ہو گئی ہے۔ ضلع کے رام پور سب ڈویڑن میں بدھال کے قریب لینڈ سلائیڈنگ سے قومی شاہراہ نمبر پانچ بند ہو گئی ہے ، جس سے ضلع کینور کا رابطہ مکمل طور پر منقطع ہو گیا ہے۔ شاہراہ کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔ہائی وے اتھارٹی سڑکیں بحال کرنے میں مصروف ہے۔ وہیں ریاست کے کلو اورلاہول کی اونچی چوٹیوں پربرف پڑی ہے۔ روہتانگ ، بارالچا ، تنگل گلا ، کنجم اور شنکولا پر برف باری کے بعد سفر خطرناک ہو گیا ہے۔ قومی شاہراہ نمبر 305 جگہ جگہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سیبند ہو گئی ہے۔ وہیں ستلج ، بیاس ، پاروتی ندی کے پانی کی سطح میں بارشوں کے بعد اضافہ ہوا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا