مودی حکومت سرمایہ داروں کی ہے، سیاسی جماعت کی نہیں: ٹکیت
یواین آئی
باندہ؍؍بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی حکومت ملک کے چند صنعت کاروں اور سرمایہ داروں کی پسندیدہ ہے۔مسٹر ٹکیت نے اتوار کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ اگر ملک میں کسی بھی سیاسی جماعت کی حکومت ہوتی تو کسانوں کے مسائل پر غور کرنے کے بعد 10 مہینوں سے جاری اس تحریک کو ختم کرنے کا حل مل جاتا۔ ملک میں صرف مودی کی حکومت ہے اور ان کے ساتھ بڑی کمپنیاں ہیں جس کی وجہ سے تحریک کے مسئلوں پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا حکومت انتخابی منشور کے مطابق ریلوے کی نجکاری کر رہی ہے؟ خصوصی ٹرینوں کا نام دے کر ٹکٹ مہنگے کیے گئے اور پلیٹ فارم ٹکٹوں کی قیمت بھی کم نہیں ہوئی۔ تمام پبلک سیکٹر کمپنیوں جیسے کہ ائرپورٹ ، ایل آئی سی اور بھارت پٹرولیم وغیرہ فروخت کیے جا رہے ہیں جس کے لیے اب نوجوانوں کو آگے آنا ہو گا۔کسان رہنما نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت زراعت سے متعلق تین نئے قوانین واپس لے اور کسانوں کو ایم ایس پی کی ضمانت دے۔ کسانوں کو کسی بھی حالت میں فصلوں کے لیے سپورٹ پرائس گارنٹی ملنی چاہیے۔ چاہے حکومت پیداوار خریدتی ہے یا تاجر۔بڑے مڈل مین کسان کی پیداوار خریدتے ہیں اور اسے ایم ایس پی کی قیمت پر فروخت کرتے ہیں۔ یہ ایک بڑا دھوکہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے انتخابات سے پہلے کیا گیا وعدہ پورا نہیں کیا۔ حکومت نے کسانوں کو سوامی ناتھن کمیٹی کی قیمت دینے کے وعدے سے انحراف کیا۔ حکومت جس طرح تمام وسائل بیچ رہی ہے اس کا براہ راست اثر عوام پر پڑے گا۔