جموں وکشمیر کی عظمت رفتہ کی بحالی کیلئے جدوجہدکریں گے:جاویداحمدرانا
کہاخطہ پیرپنچال کی صوبائی حیثیت کی بحالی اورریاست پونچھ کے کھوئے مقام کی بازیابی بھی ایجنڈے میں سرفہرست
منظور حسین قادری
سرنکوٹ؍؍مملکت جمہوریہ ہند کی آزاد فضاؤں میں تنزلی کا شکار خطہ پیر پنچال کا مسلسل استحصال برداشت نہ کرتے ہوئے آخر کار عوام وخواص مردوزن پیر وجواں کی للکار پر پیر پنچال کے باغیور وباشعور طبقہ نے نڈر وبے باک معاملہ فہم ونبض شناش بردبار قیادت میں خطہ پیر پنچال کو ترقیاتی نہج پر لانے کے لئے عزم صمیم کے ساتھ ایک فاؤنڈیشن کے نینر تلے جدوجہد شروع کردی ہے جس کے روح رواں چوہدری جاوید احمد رانا ،فاؤنڈیشن چیئرمین اشتیاق احمد بھٹی، عبدالمجید خواجہ ریٹائرڈ ضلع ترقیاتی کمیشنر ،خواجہ غلام احمد ،ریاستی پنچایتی قیادت بی ڈی سی بفلیاز وپنج سراں شفیق احمد میر ،ادیب شہیر مقرر بے بدل محمد نذیر قریشی ،این سی ضلع سکریٹری شیراز احمد ازہری، ریٹائرڈ کالج پرنسپل پروفیسر چوہدری محمد زمان، ماہر تعلیم استاذ الاساتذہ ایم این قریشی ترجمان ،تنظیم المدارس جموں وکشمیر منظور حسین قادری، سینئر پینتھر پارٹی کے رہنما اشفاق احمد رانا، سرپنچ درآبہ جمیل احمد ملک، سرپنچ بفلیاز امجد خان، سرپنچ فضل آباد لوور سرپنچ ہاڑی ودیگران نے سکندر نورانی کی نظامت میں اپنے عزم واستقلال پر عوامی تائید کا نظریہ لیکر حکومت وقت کے ایوانوں تک اپنے مطالبات پہنچانے اور عملی طور پر دیرینہ تصفیہ معمہ کے حل وعقد کا مدعا بتایا جس میں فاؤنڈیشن کا مؤقف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے سورج طلوع ہونے سے اب تلک خطہ پیر پنچال اضلاع راجوری پونچھ وریاسی کے ساتھ برابر انصافی ہوتی چلی آرہی ہے ۔ضلع پونچھ دوحصوں میں منقسم ہو گئی اور پاکستان کے زیر قبضہ پونچھ کی قیادت وزیر اعظم وصدر کے مقام پر فائز ہے جبکہ اس حصہ کا اب تک ایوان پارلیمان میں ممبر تک نہیں اگر دو تین لاکھ کی آبادی میں کرگل ولداخ سے ممبر پارلیمنٹ مختص تو سات آٹھ آبادی والے علاقہ کو نظر انداز کیوں کیا گیا ہے ۔بجلی پراجیکٹ ہمارے دریاؤں پر بن رہے ہیں بجلی کرایہ میں تخفیف کیوں نہیں ریت بجری ہمارے دریا کی کان کنی کے ٹھیکیدار پنجاب کے کیوں ان جملہ معاملات کے پیش نظر اجتماعی یکجہتی کی بنیاد پر بلامذہب وملت ذات پات رنگ ونسل خطہ پیر پنچال مرد وزن طفل وجواں تین مدعوں پر انقلابی اذہان وافکار کے ساتھ میدان عمل میں کا عزم کرچکے ہیں ۔سرفہرست جموں وکشمیر کے تینوں خطوں کی مجموعی ترقی کے لئے عظمت رفتہ 5ستمبر 2019ء سے قبل کی نہج پر لایا جاناناگزیر خطہ پیرپنچال کی صوبائی حیثیت ومقام دیا جائے چونکہ حد بندی کمیشن کا اطلاق اس خطہ ارضی پر بھی ہوتا ہے۔ اگر اس کاز پر سرکار توجہ نہیں دیتی تو پھر ریاست پونچھ کے کھوئے مقام کی بازیابی کے لئے جدوجہد تمام تر نشیب وفراز کے ساتھ جاری رہے گی اور اس کدوکاوش کا لائحہ عمل طے ہوچکا ہے ۔اجلاس میں مشمول مندوبین حاضرین وناظرین نے ذرائع ابلاغ کے روبرو اعتماد سازی کے ساتھ حق وانصاف کے حصول کی کارستانی پر جانثاری کا وعدہ کیا۔