مستحق کنبوں کواراضی کے مالکانہ حقوق فراہم کرینگے
اے پی آئی
سرینگر؍؍فارسٹ رائٹ ایکٹ کے تحت 13ستمبر کو جموںو کشمیرکے لیفتننٹ گورنر وادی سے تعلق رکھنے والے قبائلوں کواراضی کے مالکانہ حقوق فراہم کررہے ہے جب کہ جموں صوبہ کے لئے اس ضمن میں ایک اور تقریب کاانعقادبھی عمل میں لایاجائیگا ۔طویل عرصے کے بعد قبائلی لوگوں کی جدوجہد رنگ لائی اور جموںو کشمیر انتظامیہ نے فارسٹ رائٹ ایکٹ کے تحت قبائلی کنبوں کوجنگلاتی اراضی کے مالکانہ حقوق فراہم کرنے کافیصلہ کیاہے اور جموںو کشمیرکے لیفٹننٹ گورنر 13ستمبرکو اس ضمن میں باضابطہ طور پرمستحق کنبوں کواراضی کے مالکانہ حقوق فراہم کرینگے ۔مرکزی حکومت کی جانب سے 2008میں قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کوجنگلات کی اراضی کے مالکانہ حقوق دینے کے سلسلے میں قانون بنادیاتھا تاہم جموںو کشمیرمیں دفعہ 370-35Aنافزہونے کی وجہ سے اس وقت مرکزی حکومت کی وجہ سے پاس کیاگیاقانون براہی راست جموں کشمیرپرلاگونہیں ہوا تھاتیس اکتوبر 2019کو ری آر گنائزیشن ایکٹ کے تحت تمام مرکزی قوانین براہی راست جموں وکشمیرپرلاگوہورہے ہے اور پچھلے 13برسوں سے قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگ مسلسل یہ جدو جہدکررہے تھے کہ مالکانہ حقوق فرہم کئے جائے اور13برسوں کے بعد ان لوگوں کی جدو جہد رنگ لائی جب جموں وکشمیرانتظامیہ نے مرکزی حکومت کی جانب سے پاس کی گئی قانون کو جموںو کشمیر میں لاگوکرنے او رقبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے ان لوگوں کواراضی کے مالکانہ حقوق دینے کافیصلہ کیاجو جنگلوں کے قریب رہائش پزیرہے اورجنگلاتی اراضی اپنی تحویل میں پہلے ہی لئے ہوئے ہے ۔صوبائی انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ 13ستمبرکوفارسٹ رائٹ ایکٹ کے تحت جموں کشمیرکے لیفٹننٹ گورنر مستحق کنبوں کو مالکانہ حقوق فراہم کرنے کے سلسلے میں کارروائی عمل میں لا رہے ہے اور اس سلسلے میں ایس کے آئی سی سی میں ایک تقریب کاانعقادہونے جارہاہے جہاں لیفٹننٹ گورنر مستحق کنبوں کواراضی کے مالکانہ حقوق فراہم کرینگے ۔