انتظامیہ جنگلاتی زمینوں کے متعلق فیصلہ لیتے وقت منتخب نمائندوں کو اعتماد میں لائے

0
0

گرام سبھا کی منظور ی کے بغیر فیصلہ ناقابلِ قبول ہو گا:ایڈووکیٹ نظیر چوہدری
سرفرازقادری

مینڈھر؍؍سرکاری دفاتر میں عوام کو اعتماد میں لینے بغیر کام کاج کا رجحان عام ہوتا جارہا ہے۔ جبکہ منتخب نمائندگان کی حیثیت کمزور ہوتی جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صوبائی نائب صدر ایڈوکیٹ نظیر حسین چوہدری نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامی سطح پر عوامی نمائندگان کے حقوق کا احترام کیا جانا چاہئے ۔نظیر چوہدری نے کہا کہ حالیہ دنوں میں فارسٹ رائٹ ایکٹ کی منظوری کے بعد عوام نے جنگلاتی اراضیات پر آئن حقوق کو لیکر کوششیں تیز کر دی ہیں لیکن انتظامی سطح پر عوام کو تعاون نہیں مل رہا ہے جس کی وجہ سے عوامی حلقوں میں مایوسی پائی جانے لگی ہے۔انہوں نے کہا کے اس وقت تک رواں مالی سال کیلئے منظور شدہ پلان کو عملاً شروع ہی نہیں کیا جا سکا ہے ۔اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کے حکومت کی جانب سے متعارف کردہ ٹنڈرینگ سسٹم مکمل طور پر مفلوج ہو گیا ہے کیونکہ آج تک حکومت نے بیروزگار نوجوانوں کو کنٹریکٹر کارڈز تک جاری نہیں کیے جاسکے ہیں’۔ ایڈوکیٹ نظیر چوہدری نے کہا کہ موجودہ حکومت ریاستی عوام کو ایک شفاف انتظامی نظام معیا کروانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے ۔انہوں نے ریاستی گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے مانگ کی ہے ۔جنگلاتی اراضیات پر قابض لوگوں کو مالکانہ حقوق تضویض کیے جاہیں تاکہ یہاں کی مظلوم عوام اپنے عیال اور مال مویشی کے عزت سے زندگی گزار سکیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا