کشمیر سمیت کہیں بھی مسلمانوں کے حق میں آواز بلندکرنے کا حق:طالبان

0
0

افغانستان میں جلد ہی نئی حکومت تشکیل دی جائے گی : ذبیح اللہ مجاہد
کہاطالبان چین کو اہم شراکت دار سمجھتے ہیں جو افغانستان میں سرمایہ کاری اور ملک کی تعمیر نو کے لیے تیار ہے
یواین آئی

کابل؍؍افغان طالبان نے کہا ہے انہیں کشمیر سمیت کہیں بھی مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کرنے کا حق ہے۔طالبان ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ہماری کسی بھی ملک کے خلاف مسلح آپریشن کرنے کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ مسلمان ہونے کے ناطے یہ ہمارا حق ہے کہ کشمیر،ہندوستان یا کسی بھی ملک کے مسلمانوں کے لیے آواز اٹھائیں۔ایک سوال کے جواب میں طالبان ترجمان نے کہا کہ حقانی کوئی گروپ نہیں، وہ افغانستان کی اسلامی امارت کا حصہ ہیں۔وہیںطالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغانستان میں جلد ہی بننے والی حکومت میں کسی خاتون وزیر کو شامل نہیں کیا جائے گا۔طالبان کے ترجمان مجاہد نے اٹلی کے لا ری پبلک اخبار سے کہا ’’ ہم جلد ہی قومی اتحاد کی نئی حکومت تشکیل دیں گے۔ ہم پچھلی وزارتوں کی تعداد سے صرف آدھی تعداد کے ساتھ حکومت بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین قرآن اور شریعت کی بنیاد پر وزیر نہیں بن سکتیں ، لیکن خواتین وزارتوں ، پولیس محکموں اور عدالتوں میں معاون کے طور پر کام کر سکتی ہیں‘‘۔ترجمان نے کہا کہ افغان خواتین کو یونیورسٹیوں میں جانے سے نہیں روکا جائے گا۔ پنجشیر میں مزاحمتی محاذ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات کا کوئی حل نہیں نکلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک بین الاقوامی تعلقات کا تعلق ہے،توطالبان چین کو اہم شراکت دار سمجھتے ہیں جو افغانستان میں سرمایہ کاری اور ملک کی تعمیر نو کے لیے تیار ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا