سید علی گیلانی کون تھے؟:۔

0
0

سید علی گیلانی 29 ستمبر 1929 کو شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں پیدا ہوئے اور 1950 میں ان کے والدین نے پڑوسی ضلع بارہمولہ کے قصبہ سوپور ہجرت کی۔گیلانی نے اورینٹل کالج لاہور سے ادیب عالم اور کشمیر یونیورسٹی سے ادیب فاضل اور منشی فاضل کی ڈگریاں حاصل کی تھیں۔سنہ 1949 میں ان کا بحیثیت استاد تقرر ہوا اور مستعفی ہونے سے پہلے 12 سال تک وہ کشمیر کے مختلف سکولوں میں خدمات انجام دیتے رہے۔سنہ 1953 میں وہ جماعت اسلامی کے رکن بن گئے۔ وہ پہلی بار 28 اگست 1962 کو گرفتار ہوئے اور 13 مہینے کے بعد جیل سے رہا کیے گئے۔انہوں نے اپنی زندگی کا 14 سال سے زیادہ کا عرصہ جموں و کشمیر اور ملک کی مختلف جیلوں میں گزارا جبکہ گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے وہ اپنے گھر میں نظربند تھے۔گزشتہ چند برسوں سے ان کی نظربندی سخت کی گئی تھی، ان کی رہائش گاہ کے باہر ہر وقت سکیورٹی فورسز کا پہرہ رہتا تھا اور کسی کو بھی ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جاتی تھی۔گیلانی کشمیر میں 15 سال تک اسمبلی کے رکن رہے۔ وہ اسمبلی کے لیے تین بار سنہ 1972، سنہ 1977 اور سنہ 1987 میں سوپور کے حلقے سے جماعت اسلامی کے مینڈیٹ پر منتخب ہوئے تھے۔تاہم انہوں نے 30 اگست 1989 کو اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیا۔سید علی گیلانی نے جماعت اسلامی میں مختلف مناصب بشمول امیر ضلع، ایڈیٹر اذان، قائم جماعت اور قائم مقام امیر جماعت کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دیں۔ وہ 30 سے زائد کتابوں کے مصنف ہیں۔جماعت اسلامی کے بعد سید علی گیلانی نے تحریک حریت میں شمولیت اختیار کرلی۔انہوں نے ‘کل جماعتی حریت کانفرنس’ کے ایک دھڑے کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، تاہم گزشتہ برس جون میں انہوں نے اس فورم سے مکمل علاحدگی کا اعلان کر دیا تھا۔ان کے اس اچانک فیصلے نے بھارت اور پاکستان میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔سخت گیر موقف رکھنے والے گیلانی کا حریت کانفرنس سے علاحدگی اختیار کرنے کا اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا تھا جب کشمیر میں بیشتر علاحدگی پسند رہنما و کارکن تھانہ یا خانہ نظربند تھے۔تب کل جماعتی حریت کانفرنس (گیلانی دھڑے) کے شعبہ نشر و اشاعت کی طرف سے جاری ایک مختصر بیان میں کہا گیا تھا: ‘سید علی گیلانی نے حریت کانفرنس کے فورم سے مکمل علاحدگی کا اعلان کیا ہے’۔اس میں مزید کہا گیا ہے: ‘گیلانی نے اپنے فیصلے کے حوالے سے حریت ممبران کے نام ایک تفصیلی خط روانہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے میں اس فورم سے مکمل علاحدگی اختیار کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔’واضح رہے کہ ‘حریت کانفرنس’ کے دو دھڑے ہیں۔ ایک دھڑا جو حریت کانفرنس (گ) کہلاتا ہے اس کی باگ ڈور سید علی گیلانی کے ہاتھوں میں تھی جبکہ دوسرا دھڑا جو حریت کانفرنس (ع) کہلاتا ہے، کی قیادت میرواعظ مولوی عمر فاروق کر رہے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا