تعلیم کا لاک ڈائون

0
0

یوٹی میں مجموعی اعتبار سے پانچ اگست سے کے بعد سے ابھی کماحقہ تعلیمی نظام بحال نہیں ہوسکا ہے جسکی وجہ سے پہلے تقسیم ریاست اور بعد میں پورے عالم میں کورونا وائر س کی لہریں ۔ تعلیمی نظام کا لاک ڈائون ابھی تک لگا ہوا ہے ۔ جس سے ناقابل تلافی نُقصان ہوا اور اس نُقصان کی بھرپائی مشکل ہے ۔ اس دوران آن لائن تعلیم کا تجربہ بھی کیا گیا جوکہ طلباء کے لئے ایک نیا تجربہ ہے ۔ مکمل تعلیمی نظام ابھی تک عملی طور یوٹی کے تمام حصوں میں عملا کارآمد نہیں ہوسکا ہے جبکہ کے آزادی کو آج 75برس گزر چکے ہیں اس دوران ایک نیا نظام طلبہ و اساتذہ کے لئے تجربہ تلخ رہا ہے تعلیمی سسٹم کو ایک اور تعلیم حاصل کرنے کے لئے ضرورت بنیادی ڈھانچے کی مظبوطی کے لئے بہت سارا کام باقی ہے حلانکہ کچھ کام اس سمت ہوا بھی ہے ۔ جس سے کچھ حد تک سرکاری تعلیمی نظام میں فرق پڑا بھی ہے لیکن اس نظام کا فرق دور دراز علاقہ جات میں پڑھنا اس کے لئے محکمہ تعلیم کو بے حد محنت کی ضرورت ہے ۔ اگر ہم بات کریں پرائیویٹ تعلیمی نظام تو وہ سرکاری تعلیمی نظام کی بانسبت بہتر ہے بھی اور ہونا بھی چاہئے ۔ لیکن سرکاری تعلیمی نظام پر ہمیشہ سوالیہ نشان رہا ہے ۔ جس میں معیار کی کمی ، ڈھانچے کا نا ہونا ، اس تعلیمی نظام پر اور بھی کئی طرح کے سوالات رہے ہیں جو کسی سے بھی مخفی نہیں ہیں خیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ انتظامیہ 18 برس سے زیادہ عمر کے طلبا کی ویکسینیشن کے بعد کالجوں اور یونیورسٹیوں میں درس وتدریس کا عمل بحال کرنے پر سوچ بچار کر رہی ہے انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ کم عمر کے بچوں کے لئے اسکول کھولنے کے بارے میں بعد میں غور کیا جائے گا ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں سیکورٹی صورتحال بہتر ہے اور اس کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔نہوں نے کہا: ‘ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اس مہینے میں 18 سے زیادہ عمر کے بچوں کی ویکسینیشن مکمل ہو جائے تاکہ ہم کالجوں اور یونیورسٹیوں کو کھول سکیں’۔ان کا کہنا تھا: ‘میرا ماننا ہے کہ یہاں سیکورٹی صورتحال بہتر ہے یہاں چلینجز رہتے ہیں لیکن ہم سیکورٹی صورتحال کو مزید بہتر بنا رہے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ امسال خواتین کے لئے گیارہ ہزار سلف ہلپ گروپس سامنے آئیں گے تاکہ وہ دوسروں پر منحصر رہنے کے بغیر ہی اپنی روزی روٹی کی سبیل کر سکیں۔ ایل جی منوج سنھا نے کا یہ بیان ایک امید کے طورپر دیکھا جارہا ہے ۔ اس پر کسقد ر عمل ہوجائے گا یہ دیکھنا باقی ہوگا ۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا