پی ایم آواس یوجنا صرف کاغذوں تک ہی محدود

0
0

محکمہ کے ملازمین کی من مانیاں اور بدعنوانیاں عروج پر،تحقیقات کیجئے:سرپنچ اوم پرکاش ٹھاکر چنگام
چوہدری محمد اسلم

چھاترو؍؍ ضلع کشتواڑ کے سب ڈویڑن چھاترو میں پی ایم آواس یوجنا مرکزی سرکار کی جاری کردہ سکیم صرف کاغذوں کے پنوں تک ہی محدود ،عملی طور زمینی سطح پر اس کا نام و نشان تک نہیں حلاں کی پی ایم آواس یوجنا جس کا مقصد 2022 تک ہر گھر کو اس سکیم کا فائدہ مہیا کرنا تھا لیکن صرف بلند بانگ اور کھوکھلے دعوے کے سیوا عملی طور کچھ خاص نظر نہیں آرہا ہے ۔یہی صورتحال ضلع کشتواڑ کے سب ڈویژن چھاترو کی پنچایت چنگام اے اور بی وارڈ نمبر 4 کی ہے متعلقہ پنچایت کے سرپنچ اوم پرکاس نے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں GRS کی جانب سے پنچایت چنگام بی اور اے وارڈ نمبر چار میں ایک سروے کی گئی تھی لیکن یہ انتہائی بد قسمتی کی بات ہے کہ جی آر ایس نے مستحقین کو یہ کہے کر مسترد کردیا ہے کہ تمام مستحقین کے پاس دو سے زیادہ کمرے ہیں جو کہ یہ کام GRS نے گھر ہی بیٹھ کر کیا ہے۔پنچائت میں جانے کی تکلیف گوارہ تک نہیں کی ہے۔پنچائتی سرپنچ کے مطابق جو سروے GRS نے گھر میں بیٹھ کر محکمہ کو سونپی ہے ۔اس سے بھی اس بات کا انداز لگایا جاسکتا ہے کہ کوارہ،پہل گواڑ،خارپورا اور پارنا محلوں کا ایک ایک خاندان بڑی مشکل سے دیہاڑی لگا کر دو وقت کی روٹی اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کے لئے حاصل کرتے ہیں مگر GRS نے اپنی سروے میں بتایا ہے کہ ان خاندانوں کے پاس ایک ایکٹر زمین موجود ہے۔مجھے نہیں معلوم کہ GRS کو کیسے پتہ ہے۔ ان کے پاس کتنی زمین ہے ۔میں بھی یہاں ہی کا رہائش پذیر ہوں ایسا کچھ نہیں ہے یہ آدمی سراسر ناانصافی کر رہا ہے۔سرپنچ موصوف نے کہا کہ GRS کو معلوم ہونا چاہئے کہ ایک ایکڑ میں کتنی زمین ہوتی ہے ۔جتنی گرام روزگار سیوک نے ان گھروں کے پاس اپنیگھربیٹھے بنائے سروے زمین دکھائی ہے۔ اتنی اس پورے علاقہ میں نہیں ہے تو پھر یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے کہ ان غریب لوگوں کا نام اپنی ہی من مانی سے لسٹ سے غائب کرنا۔اوم پرکاش ٹھاکر سرپنچ پنچایت چنگام بی نے آر ڈی ڈی محکمہ کو اس ناجائز کام سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر محکمہ نے اپنے طریقے اور کام کرنے کے روئے کو ٹھیک نہیں کیا تو ہم محکمہ کے خلاف سڑکوں پر آئیں گے۔متعلقہ پنچائتی سرپنچ نے محکمہ آر ڈی ڈی سے جواب مانگا ہے کہ بغیر میرے پوچھنے کے اپنی مرضی سے پی ایم آواس یوجنا سے غریب لوگوں کو کیسے فہرست سے نکال دیا۔جس کا صرف یہی مقصد ہے کہ ہر گھر کو گھر فراہم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر محکمہ نے اپنے طور طریقوں کو نہیں بدلا اور پی ایم آواس یوجنا کے نام پر کھلے عام بدعنوانی کو نہیں روکا تو ہم محکمہ کے خلاف احتجاج کیلئے سڑکوں پر آئیں گے۔پنچایت کے سرپنچ نے مزید بتایا کہ مرکزی سرکار نے جو دعوے جموں و کشمیر میں تین سطح پنچایتی نظام طاقت ور بنانا(پاور) بے سود ثابت ہو رہا ہے ۔یہاں پر پنچایتی نمائندوں کے ساتھ اتنا بڑا کھلواڑ ہوسکتا ہے جو محکمہ کا ایک حصہ ہے تو پھر اس بات کا اندازہ لگائے کہ ایک غریب مظلوم کا کیا ہوگا۔ محکمہ کے اعلی حکام کو اس بات سے باخبر رہنا چاہئے۔آخر میں مقامی سرپنچ و لوگوں نے جموں و کشمیر یو ٹی کے گورنر منوج سنہا اور ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ایسے ناجائز حرکت کرنے والے ملازمین کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور محکمہ کو ہدایت جاری کریں کہ متعلقہ پنچایت کی نئے سرے سے سروے ہو اور جس سے مستفید کو عملی طور فائدہ مل سکے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا