فاریسٹ رائٹس ایکٹ کی عمل آوری کیلئے اِقدامات شروع

0
0

بجٹ بنیادی ڈھانچے ، صلاحیت کی تعمیر کیلئے مختص کیا گیا: ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍حکومت درجہ فہرست قبائل اور دیگر روایتی جنگل باشندوں ( جنگلات کے حقوق کی پہچان ) ایکٹ 2006 یعنی جنگلات کے حقوق ایکٹ اور سہولیات سمیت دعوے کے بعد سپورٹ عمل کی منصوبہ پر عمل درآمد شروع کیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی جانب سے فارسٹ رائٹس ایکٹ کے فوری نفاذ کے اعلان کے مطابق قبائلی اَمور محکمہ ، محکمہ جنگلات اور ضلعی اِنتظامیہ حقو ق کی پہچان ، دعوئوں کے تصفیے ، دعوے کے بعد مدد کے لئے منصوبہ بندی اور ترقیاتی اِقدامات کر رہے ہیں۔سیکرٹری قبائلی اَمور ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری نے کہا کہ محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن نے اِس سے قبل ضلعی اور سب ڈویژنل سطح کی کمیٹیاں تشکیل دینے کا حکم جاری کیا تھا جس کی بنیاد پر حکومت نے ضلع ترقیاتی کمشنران کو نامزد ممبران کے اِنتخاب کا اِختیار دیا ہے ۔ مختلف اَضلاع میںزائد اَز 20 ہزار دعوے زیر عمل ہیں اور گرام پنچایتی سطح پر جنگلات کے حقوق کی کمیٹیوں کو مضبوط بنانے کے لئے اِقدامات کئے جارہے ہیں۔محکمہ نے ستمبر کے دوسرے ہفتے میں شروع ہونے والے بڑے پیمانے پر آگاہی اور صلاحیت بڑھانے کے پروگرام کے لئے 60 لاکھ روپے مختص کئے ہیں تاکہ قبائلی برادری اور روایتی جنگل کے باشندے اَپنے دعوے ضلع سطح کی کمیٹیوں ، سب ڈویژنل سطح کی کمیٹیاں جمع کرسکیں ۔قبائلی اَمور محکمہ عوامی بنیادی ڈھانچہ یعنی ہسپتالوں ، سکولوں ، آنگن واڑی مراکز ، پانی کی فراہمی کے وسائل اور ایسے دیگر منصوبوں کی مانگ پر کام کر رہا ہے جو اس طرح کے علاقوں میں تیار کئے جائیں۔ محکمہ کی طرف سے 15کروڑ روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا تاکہ مختلف اَضلاع میں جنگل میں رہنے والے روایتی قبائل کی مدد کی جاسکے۔حال ہی میں تشکیل دئیے گئے یوتھ کلبوں کو آن لائن اور آف لائن ٹریننگ ماڈیول کے علاوہ پنچایتوں میں آگاہ اور معلومات کی فراہمی کے لئے منسلک کیا جارہا ہے ۔ ٹرائبل ریسرچ اِنسٹی چیوٹ عوامی معلومات کے لئے مختلف زبانوں میں آڈیو ویژول اور پرنٹ فارم میں معلومات کے ماڈیول بھی تیار کر رہا ہے۔دریں اَثنأ قبائلی اَمور محکمہ نے دی ٹرائبل کوآپریٹیو مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ فیڈریشن آف اِنڈیا مرکزی حکومت کے ساتھ معاہدہ کیا ہے جس کا مقصد محکمہ جنگلات میں کوآرڈی نیشن میں چھوٹے جنگلات کی پیداوار کے لئے کلیکشن پوائنٹس اور منڈیوں کو قیام ہے۔قبائلی اَمور محکمہ نے پہلے ہی محکمہ جنگلات اور ضلع ترقیاتی کمشنروں کو لکھ چکا ہے کہ چھوٹی جنگلات کی پیداوار کی نشاندہی کی جائے گاکہ ٹریفیڈ اور وزارتِ قبائلی اَمور کے تعاون سے جموں وکشمیر میں متعارف کرائے جانے والے کم اَز کم سپورٹ پرائس ( ایم ایس پی ) سسٹم کے تحت سپورٹ کے لئے مطلب کیا جائے ۔ ٹریفائیڈ نے اِنفراسٹرکچر بلڈنگ اور ایم ایس پی سپورٹ کو بالترتیب 25:75 مالیاتی مدد اور جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کی تجویز دی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا