ایک عظیم قوم اور خوشحال جموں و کشمیر کی تعمیر کی ذمہ داری ہمارے نوجوانوں کے کندھوں پر ہے:ایل جی سنہا
لیفٹیننٹ گورنر نے کشمیر یونیورسٹی کے خصوصی کانوووکیشن سے خطاب کیا ،کہا روشن نوجوان ذہن ہی وہ قوت ہے جو پُر امن ، ترقی پسند اور خوشحال کمیونٹی کی تعمیر کے قابل ہے
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍ایک عظیم قوم اور ایک خوشحال جموں و کشمیر کی تعمیر کی ذمہ داری ہمارے نوجوانوں کے کندھوں پر ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کشمیر یونیورسٹی کے خصوصی کنووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روشن نوجوان ذہن ہی ایک پُر امن ، ترقی پسند اور خوشحال کمیونٹی بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر جو یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں ، نے گولڈ میڈلسٹ اور کشمیر یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والوں کو مبارکباد دی ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا ’’ بہت باصلاحیت نوجوان ذہنوں کے درمیان یہ شاندار تھا ، جو یو ٹی کو نئے اُفق کی طرف لے جانے کیلئے پُر عزم ہیں ۔ ‘‘ دہشت گردی اور تشدد کو مہذب معاشرے کیلئے لعنت قرار دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جہاں ہمارا ملک مائیکرو سافٹ ، گوگل ، ایڈوب وغیرہ کے سی ای او پیدا کر رہا ہے دوسری طرف پڑوسی ملک ہمارے نوجوانوں کو غلط راستے پر دھکیل رہا ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ میں دشمنوں سے گمراہ ہونے والوں پر زور دیتا ہوں کہ وہ امن ، محبت اور باہمی اعتماد کے ساتھ آگے بڑھیں اور ترقی کی راہ پر ایک ساتھ چلیں ۔ قومی تعلیمی پالیسی تعلیمی شعبے میں جو اصلاحات لا رہی ہے اس پر روشنی ڈالتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نئی پالیسی طلباء کو ایسی چیزیں سیکھنے کی اجازت دیتی ہے جو اہم ہیں اور ہمیشہ بدلتی ہوئی دُنیا سے متعلق ہیں ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اسی راستے پر کام کرتے ہوئے جامعہ کشمیر جموں و کشمیر کی علمی معیشت اور اعلیٰ تعلیم اور ہُنر کی تربیت میں ایک اہم کردار ادا کرے گی اس کے علاوہ ایک خوشحال تعلیمی نظام اور مستقبل کے ہندوستان کی خواہشات کو پورا کرے گا ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ کشمیر یونیورسٹی نے جدت اور اَنٹرپرینیور شپ کی ثقافت کو فروغ دینے ، ذہنی طور پر حوصلہ اَفزا ماحول پیدا کرنے اور کثیر الجہتی تحقیق کو بین الاقوامی میدان میں لے جانے کے کورسوں کو دوبارہ ترتیب دیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ موجودہ تعلیمی نظام مستقبل پر مبنی ہے جہاں زیادہ تر نظریات موجودہ حالات سے لئے گئے ہیں ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ تاریخ میں پہلی بار ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ مادی دولت اور ذہنی دولت تیزی سے اور بیک وقت ترقی کر رہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے فیکلٹی ممبران سے کہا کہ وہ تدریسی اور سیکھنے کے پہلوئوں کے درمیان توازن برقرار رکھیں تاکہ عالمی ٹیلنٹ کو پیداکیا جاسکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو نوجوان پود کے مستقبل کے لئے تیار کرنے کی خاطر ری سکلنگ ، اَپ سکلنگ اورنیو سکلنگ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو انڈسٹری 4.0 کے لئے یو ٹی حکومت کی جانب سے کئے گئے اصلاحی اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج ایجاد ، انوویشن ، انکیوبیشن اور ٹریننگ کے دو مراکز بارہمولہ اور جموں میں ڈیجیٹل انڈیا کے مشن کو تیز کرنے کے علاوہ روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت کا فریم ورک ہمارے نوجوانوں کو نئی ٹیکنالوجی سے روشناس کررہا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کو یوٹی کے دو ر دراز علاقوں میں لے جانے کے لئے کشمیر یونیورسٹی نے سیٹلائٹ کیمپس قائم کئے ہیں اور اس طرح کی کوششوں کی وجہ سے اسے ملک کی اعلیٰ ترین 50 یونیورسٹیوں میں شامل کیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ بین الاقوامی تعاون ، سینٹر آف ایکسی لینس اور کشمیر یونیورسٹی کے زیر اہتمام سکل سینٹر چھوٹے پنچایتوں اور قصبوں سے آنے والے نوجوانوں کو بھی سہولیت فراہم کر رہا ہے۔ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کا حوالہ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے طلباء سے کہا کہ قسمت پر یقین نہ کریں ، بلکہ روشن مستقبل کے لئے سخت محنت پر یقین رکھیں۔ مجھے اُمید ہے کہ ڈاکٹر کلام کے سنہری الفاظ آپ کے نئے سفر میں رہنمائی کریں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا 15؍اگست کو ملک نے اپنا 75 واں یوم آزادی بڑے جوش و خروش سے منایا۔اُنہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ اب اگلے 25 برسوں کا سنہری موقعہ آپ کے سامنے آزادی کی صد سالہ تقریبات کے لئے ہے اور آپ کو قوم ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جانے کا عزم کرنا چاہیئے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کولگام کے اپنے دورے کو یاد کیا جہاں اُنہوں نے تنویر احمد سے ملاقات کی ۔جنہوں نے انڈین اکنامک سروس کے امتحان میں اے آئی آر ۔2 حاصل کیا اور نوجوانوں سے کہا کہ وہ بہتر مستقبل کی تعمیر کے لئے ایسے کارناموں سے متاثر ہوں۔لیفٹیننٹ گورنر نے طالبات کے زیادہ سے زیادہ گولڈ میڈل حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے وائس چانسلر اور تمام فیکلٹی ممبران کو مبارک باد دی کہ وہ تعلیمی اِصلاحات لانے کے لئے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ وائس چانسلر کشمیر یونیورسٹی پروفیسر طلعت احمد نے خطبہ اِستقبالیہ پیش کیااور یونیورسٹی رِپورٹ پڑھ کر سنایا۔رجسٹرار کشمیر یونیورستی ڈاکٹر نثار احمد میر نے نظامت کے فرائض اَنجام دئیے اور شکریہ کی تحریک پیش کی۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے تعلیمی میدان میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء کو گولڈ میڈل سے نوازا۔خصوصی کانووکیشن کے دورن 88 لڑکوں کے مقابلے میں طالبات کو مجموعی طور پر 282 طلائی تمغے دئیے گئے۔اِس موقعہ پر ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فارو ق عبداللہ ، میئر ایس ایم سی جنید عظیم متو، لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیورائے بھٹناگر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے ، ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم سشما چوہان،آئی جی پی کشمیر وِجے کمار ،مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں ، طلباء اور کشمیر یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران بھی کانووکیشن کمپلیکس اس موقع پر دیگر کے علاوہ ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ present ش جنید عظیم مٹو ، میئر ایس ایم سی ایسیچ. راجیو رائے بھٹناگر ، لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، چیف سکریٹری ایسیچ. پانڈورنگ کے پول ، ڈویڑنل کمشنر ، کشمیر محترمہ سشما چوہان ، انتظامی سکریٹری ، محکمہ اعلیٰ تعلیم اور ش. وجے کمار ، آئی جی پی کشمیراور کشمیر یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران بھی کانووکیشن کمپلیکس میں خصوصی کانووکیشن کے دوران موجود تھے۔