میاں صاحب نے کبھی بھی مسلکی اور مکتبہ فکر کے اختلاف کو نہیں چھیڑا :مولانا مفتی حسین قاسمی

0
0

علم و عرفاں کی سرزمیں دیوبند میں ایصال ثواب وتعزیتی اجلاس المشائخ پیر طریقت حضرت الحاج میاں بشیر احمد لاروی رحمۃ اللہ علیہ
منظور سمسھال

دیوبند؍؍علم و عرفاں کی سر زمیں دیوبند میں الیصال ثواب وتعزیتی اجلاس شیخ المشائخ پیر طریقت حضرت الحاج میاں بشیر احمد لاروی رحمۃ اللہ علیہ بابا نگر ی ونگت کنگن کشمیر کی معروف شخصیت پر اس اجلاس کی صدارت مولانا مفتی خادم حسین قاسمی جنرل سکریٹری جمعیتہ علماء ہند دیوبند نے فرمائی جبکہ اس تعزیتی اجلاس کی نظامت کے فرائض مولانا مفتی محمد اخلاق قاسمی استاذ مدرسہ عربیہ ریاض العلوم و آرگنائز جمعیتہ علماء ہند دیوبندی انجام دی ۔اس اجلاس میں سب سے پہلے ختم قرآن کریم وسورۃ یاسین شریف کی تلاوت اور کلمہ طیبہ درود شریف پڑھ کر حضرت پیر الحاج میاں بشیر احمد لاروی ؒکو حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تمام انبیا علیہ السلام ،حضرت صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور اولائے عظام کے واسطے اور وسیلے سے حضرت میاں بشیر صاحب کو ثواب پہنچایا گیا۔مولانا مفتی حسین قاسمی نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ میاں بشیر احمد لاروی ؒکی زندگی سنت رسولؐ سیرت صحابہ اور طریقہ اولیاء کے ساتھ مزین اور منور تھی اور انسانیت کے ناطے ان کی تمام خدمات جلیلہ کو کبھی بھی قوم مسلم فراموش نہیں کر سکتی۔میاں بشیر احمد صاحب نے بے شمار لوگوں کو توحید اور رسالت اسوہ اولیاے کرام کا عملی درس دیا اور میاں صاحب نے کبھی بھی مسلکی اور مکتبہ فکر کے اختلاف کو نہیں چھیڑا یہی وجہ ہے کہ آپ تمام مکاتب فکر کے نزدیک مقبول ترین شخصیت کے حاصل تھے ۔آپ شرک و بدعت اور خلاف سنت کاموں سے پرہیز فرمایا کرتے تھے۔اور ایک تقوے کی زندگی کی تعلیم دیا کرتے تھے۔جو آپ نے اپنی زندگی کے ناقابل فراموش نقوش چھوڑے ہیں اگر تمام انسانیت خصوصا قوم مسلم ان نقوش حسنہ پر قدم سے قدم ملاکر سنت نبی کی شانہ بشانہ لے کے چلے تو کبھی بھی قوم کسی بھی میدان میں ناکام نہیں ہو سکتی ۔حضرت میاں صاحب کی دعاؤں اور روحانی تو جہات بابرکت سے انشاء اللہ قرآن وسنت اور بزرگوں کی چار سلسلوں نقشبندیہ، چشتیہ ، سہر وردیہ ،قادریہ میں روحانی سکون حاصل کرکے کامیابی ملتی رہے گی ۔حضرت میاں بشیر صاحب سابق روحانی پیشوا حضرت میاں نظام الدین لاروی کے فرزند ارجمند اور لار شریف کی خانقاہ کے پیر طریقت تھے۔ہم آج اس تعزیتی اجلاس میں حضرت والا کے لیے دعائے مغفرت اور ان کی پسماندگان کے لیے سرزمین دیوبند سے دعائے خیر و عافیت رب تعالیٰ کی بارگاہ میں پیش کرتے ہیں ۔اللہ تعالی ان کے تمام خاندان لواحقین اور محسبین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور خانقاہ لار شریف کی حفاظت فرمائے اور اس خانقاہ سے مزید سنت نبی کی زم زمے جاری فرمائیں اور ہمارے ملک ہندوستان میں ہندو، مسلم ۔سیکھ ،عیسائی اتحاد کو امن اور شانتی کے ساتھ قائم فرمائے اور بد امنی اور فرقہ ورایت سے محفوظ فرمائے جو کہ میاں بشیر صاحب کی عمدہ تعلیمات کا ایک حسین باب ہے ‘ تعزیتی اجلاس مولانا مفتی خادم حسین قاسمی جنرل سیکرٹری جمعیت علماء ہند دیوبند و ناظم تعلیمات مدرسہ عربیہ ریاض العلوم جامع مسجد مغلوں والی دیوبند میں اپنے اختتام کو پہنچا یا شہر دیوبند کے معززترین سامین شریک رہے جن میں سے چند لوگوں کی نام ذکر کیے جاتے ہیں۔صدر الدین انصاری متولی جامع مسجد مغلوں دیوبند ،فخرالدین علی احمد، محمد جناب محمد ،محمد خالد ،محمد وسیم ،محمد ریان ،محبت طیب، حافظ محمد حذیفہ ،محمد کیف کے علاوہ بھی موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا