مودی حکومت سکھوں کو افغانستان سے بازیاب کرانے کیلئے ضروری اقدامات کرے: ورندرجیت سنگھ

0
0

کہا طالبان دہشت گردوں کی وجہ سے سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے تقریبا 650 خاندانوں کو ظلم و ستم کا سامنا ہے
لازوال ڈیسک
جموں//وزیر اعظم نریندر مودی سے افغانستان میں سکھوں کی حفاظت کے لیے آگے آنے کی اپیل کرتے ہوئے ، جموں و کشمیر بی جے پی کے نائب صدر سردار ورندرجیت سنگھ نے کہا ہے طالبان دہشت گردوں کی طرف سے اسلامی جنگ میں اضافہ اور شمالی افغانستان کے بڑے شہروں پر حملے کی وجہ سے سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے تقریبا 650 خاندانوں کو ظلم و ستم کا سامنا ہے۔یہاں جاری ایک بیان میں سردار ورندرجیت سنگھ نے کہا کہ پاکستان ، بنگلہ دیش اور افغانستان میں اقلیتوں کو پچھلے کئی سالوں کے دوران بار بار نشانہ بنایا گیا ہے اور ان تینوں ممالک میں متعلقہ حکومتوں نے کبھی بھی اس کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کرنے کی طرف کوئی تشویش ظاہر نہیں کی۔ ورندرجیت سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت نے سال 2019 میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) لایا جس کا واحد مقصد افغانستان میں اقلیتوں کو ہندوستان میں شہریت کے حقوق دینا ہے جس میں سکھ بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مرکزی حکومت عملی ہو اور افغانستان سے سکھ خاندانوں کو بازیاب کرانے کے لیے ضروری انتظامات کرے ، انہیںہندوستان میں خوش اسلوبی سے آباد کرے اور اس ملک کے دوسرے شہریوں کو حاصل ہونے والے آئینی اور قانونی حقوق دے۔دریں اثنا ، ورندرجیت سنگھ نے اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ سی اے اے کی کھل کر حمایت نہیں کرتے۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت اپنے سفارتی ذرائع کو افغانستان ، پاکستان اور بنگلہ دیش میں سکھوں اور ہندوؤں کے مذہبی مقامات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے استعمال کرے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا