’دہلی دہشت گردی کے آتش فشاں کے دہانے پر بیٹھا ہے‘

0
0

سرکاری اراضی اور سرکاری خرچ پر حج ہائوس نہیں بننے دیا جائے گا: وی ایچ پی
یواین آئی

نئی دہلی؍؍ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے دہلی کی عام آدمی پارٹی حکومت پر ہندو مخالف اور مسلمانوں کی منہ بھرائی کی پالیسیوں پر عمل کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ سرکاری اراضی پر سرکاری خرچ سے حج ہائوس نہیں بننے دیا جائے گا۔ وی ایچ پی کے مرکزی جوائنٹ جنرل سکریٹری ڈاکٹر سریندر جین نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ گزشتہ چند برسوں میں دہلی حکومت نے مسلمانوں کی منہ بھرائی ، دہشت گردوں کی وکالت ، ہندو اقدار پر حملے اور ان کے خلاف ہندو سماج کے خون اور پسینہ کی کمائی کو انہی کے خلاف خرچ کرکے بے مثال ریکارڈ قائم کیے گئے ہیں۔ ان ہی سب باتوں سے ایسا لگتا ہے کہ دہلی دہشت گردی کے آتش فشاں کے دہانے پر بیٹھا ہے۔ وشو ہندو پریشد دہلی کو جہادیوں اور ہندو مخالفوں کا دارالحکومت نہیں بننے دے گی۔انہوں نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اترپردیش کے رہنے والے گئو ہتھیارے اخلاق اور دیگر جہادیوں پر دل کھول کر خرچ کرتے ہیں ، لیکن جب جہادیوں کے شکار انکت سکسینہ ، دھرو تیاگی ، ریا گوتم ، یوگیش کمار ، ڈاکٹر پنکج نارنگ ، انکت گرگ ، راہل راجپوت ، رتن لال اور انکت شرما کی بات آتی ہے تو وہ منہ پھیر لیتے ہیں۔ملک کا دارالحکومت جہادیوں کی جانب سے کیے جانے والے لو جہاد ، تبدیلی مذہب کرنے اور بڑے پیمانے پر تشدد کی ہولناکیوں سے دوچار ہے ، لیکن کئی بار لکھنے کے باوجود حکومت کی نیند نہیں ٹوٹی۔ ایم ایل اے امانت اللہ خان کی جانب سے آئینی عہدوں پر بیٹھے ہندو سنت کے سر قلم کرنے کی دھمکی اور شیو وہار اور سلیم پور جیسے فسادات میں اے اے پی رہنمائوں کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ دہلی میں پارلیمانی قوانین یا مرکزی حکومت کی پالیسیوں کو غیر آئینی طور پر توڑنے کے لیے قانون ساز اسمبلی کا بہت زیادہ غلط استعمال ہوا ، لیکن ریاست کے شہریوں کو تبدیلی مذہب کی لعنت سے آزاد کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔انہوں نے انتباہی لہجے میں کہا کہ ریاستی حکومت کو حج ہائوس کا خیال ترک کردینا چاہیے ، دراندازوں اور جہادیوں کی خدمت بند کرنی چاہیے اور ہندو سماج کی فکر بھی کرنی چاہیے۔ بصورت دیگر دارالحکومت کا ہندو سماج سڑکوں پر آنے پر مجبور ہو جائے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا