امن وسلامتی میں رخنہ ڈالنے والوں کوبخشانہیں جائیگا:دلباغ سنگھ

0
0

کہاہم نے 40 کشمیری جنگجوئوں کو قومی دھارے میں واپس لایا ہے،پولیس چیف کا کشتواڑ دورہ
دیپک شرما

کشتواڑ ؍؍جموں و کشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے کے دوران 40 کشمیری جنگجوئوں کو قومی دھارے میں واپس لایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان میں سے کئی جنگجو ایسے ہیں جنہیں ‘لائیو’ مسلح جھڑپوں کے دوران واپس لایا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈی جی پی جموں کشمیر دلباغ سنگھ نے آج کشتواڑ کے پولیس لائین کا دورہ کیا اور دورہ کے دوران سیکورٹی کا جایزہ لیا۔ اس دوران ان کے ہمراہ انسپکٹر جنرل آف پولیس مکیش سنہا اور ڈپٹی انسپکٹر ڈی کے آر ادھے بھاسکر بلا موجود رہے۔ اس موقعہ پر ڈی جی پی نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ انے والے روز میں پندرہ اگست ہے جس کے چلتے آج کشتواڑ کا دورہ کیا اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ میٹنگ طلب کی۔میٹنگ میں انڈین آرمی ، سی آر پی ایف ، سی آئی ایس ایف ، کشتواڑ پولیس و دیگر سیکورٹی ایجنسی موجود رہے۔ ڈی جی پی تمام سیکورٹی فورسز کو کشتواڑ میں چوکس و چوبند رہنے کی ہدایت جاری کی اور مزید کہا کہ کشتواڑ میں گزشتہ روز کشتواڑ پولیس کی بہترین کارکردگی نبھاتے ہوئے دو حزب مجاہدین کے عسکریت پسند وںکو گرفتار کیا گیا ہے اور اس کے چلتے کشتواڑ میں سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے اور مزید کہا کہ کشتواڑ میں قومی تفتیشی ایجنسی نے بھی بہترین کام کرتے ہوئے کچھ لوگوں کو پوچ تاچھ کے لیے اٹھایا ہے اور جو بھی شخص ملی ٹینسی کے ساتھ ملوث پایا جاتا ہے انکے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ ڈی جی پی نے کشتواڑ کے نوجوانوں کو ترقی کی راہ پر آگے بڑھنے پر زور دیا اور جو لوگ نوجوانوں کو راستہ سے بھٹکا رہے ہیں انکو سختی سی پیش آ یا جائیگا۔میڈیاسے بات چیت میں دلباغ سنگھ نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے کے دوران 40 کشمیری جنگجوئوں کو قومی دھارے میں واپس لایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان میں سے کئی جنگجو ایسے ہیں جنہیں ‘لائیو’ مسلح جھڑپوں کے دوران واپس لایا گیا ہے۔پولیس سربراہ نے بدھ کو یہاں نامہ نگاروں کو بتایا: ‘جنگجوئوں کا سپورٹ سٹرکچر ابھی بھی سرگرم ہے۔ سپورٹ سٹرکچر میں علیحدگی پسند عناصر بھی شامل ہیں’۔انہوں نے کہا: ‘مختلف ایجنسیوں کی جانب سے سوشل میڈیا کا استعمال کر کے اشتعال انگیزی کا کام جاری ہے۔ اس کے چلتے کچھ بچے گمراہ ہو کر شمولیت کر لیتے ہیں’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘ہماری کوشش رہتی ہے کہ ایسے نوجوانوں کو شمولیت اختیار کرنے کے بعد بھی واپسی کا موقع دیا جائے۔ 40 نوجوانوں کو واپس لایا گیا ہے۔ ان میں سے کئی کو لائیو مسلح جھڑپوں کے دوران ہی واپس لایا گیا ہے’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا