نوجوان نسل کے روشن ومحفوظ مستقبل کی ضامن،ایس ایس پی شلیندرسنگھ کی قیادت لاجواب:ریاض لون
لازوال ڈیسک
ریاسی؍؍ تحصیل تھرو ضلع ریاسی پنچایت بدھن بی سے سماجی کارکن و ہیومن رائٹس سوشل جسٹس مشن کے ضلع چیف سیکرٹری ریاض احمد لون نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر پولیس ہیڈکوارٹر ریاسی ایس ایس پی شیلیندر سنگھ کے دوراننشہ مکتی کی مہم چلائی گئی ۔جو مثالی اورقابل ستاء ہے۔اس نشہ مکتی پر کام کرنے والی پوری ٹیم کی بھی سراہنا کرتے ہیںجس طرح یہ ٹیم محنت و مشقت سے کام کررہی ہے وہ دن دور نہیں کہ ضلع ریاسی نشہ مکت علاقہ قرار پایا جائیگا۔اور پولیس کی اس کار کردگی سے کہیں نہ کہیں والدین کو بھی اولاد کی تربیت کرنے میں مدد مل رہی ہے۔اور بہت سارے نوجوان جو پولیس کے شکنجے میں آئے ہیں انہیں دیکھ کر باقی نوجوانوں کو اچھا سبق مل رہا ہے۔ اسی دوران لون نے مزید کہا کہ نہ جانے کس کی سوچی سمجھیں سازش کے تحت ہمارے ان پسماندہ علاقوں میں منشیات کو فروغ دیا جا رہا ہے اور ہماری نوجوان نسل کو تباہی کے دھانے پر لگایا جارہا ہے۔لون نے کہا کہ جس طرح لگاتار جرائم پیشہ عناصر پولیس کی گرفت میں آرہے ہیں۔اس سے لگ رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں کہیں نہ کہیں ہمارے نوجوان نسل کا مستقبل محفوط دکھائی دیگا۔وہیں لون ریاض نے اس کے برعکس ضلع ترقیاتی کمیشنر ریاسی، و ضلع کے تمام محکمہ کے اعلیٰ آفیسران پر نا راضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری نوجوان نسل بے روزگاری اور کرونا وائرس جیسی عالمی وباء کے اس عالم میں کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کررہی ہے۔ جس کی وجہ سے وہ ایک دم منشیات و جرائم پیشہ عناصرو کے کہنے میں آکر اپنے کردار کو خراب کرہی ہے۔اور اپنے معاشرے کی نوجوان نسل کو بھی تباہی کی اور لے جا رہی ہے۔یوٹی جموں و کشمیر میں ہر روز کسی نہ کسی محکمہ کے تحت نوجوانوں کے صلاحتی، کاروبار وغیرہ کے متعلق کئی اسکیموں کی خبریں وصول ہوتی رہتی ہیں۔اور انتظامیہ کے دعوے بھی سننے میں آتے ہیں۔ لیکن یہ سب اسکیمیں انٹرنیٹ، ٹی وی، یا جانے پہچانے لوگوں، و اخباروں تک ہی محدود ہیں۔نوجوان یوتھ کو اس کا پانچ فیصد فائیدہ نہیں پہنچتا۔ریاسی کے دور دراز پسماندہ علاقے تھرو، لینچہ، بدھن اے – بی ، چکلاس، سجرو، مہور، ساڑھ بگاہ، چلد پٹیاں، ٹھیلوں، کینٹھی، بٹھوئ، شکاری، گلاب گڑھ، برنیلی، ڈوبری، ٹھاکراکوٹ، جڈا، ساڑھ بدھر، لار، ممنکوٹ، ماجرا کنڈ، تلی، چسوٹ، چسانہ، وغیرہ کے علاقوں کے لوگ آج بھی 1947 جیسی زندگی گزار رہے ہیں۔لون نے کہا کہ ہمارے ان علاقوں تک ضلع ریاسی کے کسی محکمہ جات کی کوئی اسکیم عوام تک نہیں پہنچائی جاتی۔ نہ ہی بیداری کیمپ لگائے جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے عام بے روزگار نوجوان ان اسکیموں سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔اور اپنے روزگار کی لالچ میں دن بہ دن بری بدعتوں اور غلط راستوں کا شکار ہورہاں ہے۔جس سے نا صرف وہ اپنا کیرئیر خراب کر رہاں ہے۔بلکہ اپنے ساتھ پورے معاشرے کے نئی نسل کو بھی اس دلدل میں پھنساں رہا ہے۔لون نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ضلع کمیشنر ریاسی سے التماس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بے روزگار نوجوانوں کے لئیے جلد از جلد ہر محکمہ کی مختلف اسکیموں کا بیداری کیمپ ہر پنچایت میں لگوایا جائے۔اور خاص طور پر بدھن، مہور، گلابگھڑ،جیسے دوردراز علاقوں میں لگایاجائے۔تاکہ نوجوانوں کو جراثیم عناصرو سے بچاں کر کسی کاروبار یا کھیل کودھ کا حصہ بنایا جائے۔اور آخر میں پھر سے لون نے جموں وکشمیر پولیس کی سراہنا کرتے ہوئے کہاں کہ وہ اپنے نشہ مکتی مہم میں اور تیزی لائیں۔اور ریاسی واسیوں سے بھی التماس کی کہ وہ اس مہم میں بھرپور پولیس کا ساتھ دے۔اور اپنی نوجوان نسل کو اس بدعت سے چھٹکارا دلائی۔اسی کے ساتھ ساتھ لون ریاض نے اپنے نوجوان ساتھیوں سے ہاتھ جوڑ کر گزارش کی کہ وہ اس طرح کے برے کاموں سے باز آئے۔اپنا قیمتی وقت ان جرائم پیشہ عناصرو میں برباد نہ کرے اور نہ ہی اپنی صحت و معاشرے کا دشمن بنیں۔