”بیداری، اسکریننگ اور ویکسینیشن کورونا انفیکشن سے لڑنے کا یقینی طریقہ ہے۔ باقاعدہ اسکریننگ کے ذریعے انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے اور ہر ایک کے لیے ضروری ہے کہ وہ ماسک کا باقاعدگی سے استعمال کرے۔ کورونا انفیکشن سے نمٹنے کے لیے ریاستی حکومت نے دس ہزار کروڑ سے زیادہ خرچ کیے ہیں اور ممکنہ تیسری لہر کے پیش نظر تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ ریاست میں 2705.35 کروڑ روپے کی لاگت سے منگل کو محکمہ صحت کے 989 منصوبوں کا سنگ بنیاد اور افتتاح وزیراعلیٰ نے پٹنہ سیکرٹریٹ میں واقع کنونشن بلڈنگ میں کیا۔
ٹیلی میڈیسن اور ای سنجیونی او پی ڈی سے عوام کو سہولت ملے گی:وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ ٹیلی میڈیسن اور ای سنجیونی او پی ڈی جیسی خدمات کے متعارف ہونے سے عوام کو طبی مشورے اور سہولیات آسان طریقے سے دستیاب ہوں گی۔ محکمہ صحت کی طرف سے چلائی اور تیار کی جانے والی تمام سہولیات کے ساتھ ریاست کے کسی بھی شہری کو علاج کے لیے ریاست سے باہر نہیں جانا پڑے گا۔ ہسپتالوں میں کچرے کو ٹھکانے لگانے کے حوالے سے لیا گیا فیصلہ ہسپتالوں کی تصویر کو بہتر بنانے میں مدد دے گا اور اداروں کے لیے اضافی آمدنی بھی پیدا کرے گا۔ وزیر اعلیٰ نے اپیل کی کہ صحت کے شعبے میں کئے جا رہے کاموں کو سوشل میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچائیں۔
122 آکسیجن پلانٹس ریاست میں قائم کیے گئے:پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کے وزیر صحت منگل پانڈے نے کہا کہ ریاست کے 122 صحت اداروں میں آکسیجن پلانٹس لگائے گئے ہیں۔ حکومت نے 5000 ڈی قسم کے آکسیجن سلنڈر خریدے ہیں۔ ریاست کے مختلف ہسپتالوں کو 6500 آکسیجن کنسینٹر فراہم کیے گئے ہیں۔ 169 پورٹیبل ایکس رے مشینیں بھی سرکاری ہسپتالوں کو فراہم کی گئی ہیں اور 16 صحت اداروں میں سی ٹی سکین کی سہولت دستیاب ہے۔ وزیر صحت نے بتایا کہ ریاست میں اس وقت 1269 ایمبولینس کام کر رہی ہیں اور 534 ایمبولینس لائف سپورٹ سسٹم سے لیس عوام کے لیے دستیاب ہوں گی۔ محکمہ صحت نے ایک ہدف مقرر کیا ہے کہ شہری علاقوں میں 30 منٹ اور دیہی علاقوں میں 20 منٹ کے اندر مریض کو ایمبولینس کے ذریعے علاج دستیاب ہو سکے۔ وزیر نے کہا کہ جلد ہی تقریبا 3300 ڈاکٹروں کو ریاست میں بحال کیا جائے گا اور یہ عمل آخری مرحلے میں ہے۔
”دیدی کی رسوئی” ریاست کے 40 طبی اداروں میں کام کررہی ہے:ایڈیشنل چیف سکریٹری، محکمہ صحت، مسٹر پرتیا امرت نے بتایا کہ ”دیدی کی رسوئی“ محکمہ صحت اور جیویکا کے زیراہتمام ریاست کے 40 محکمہ صحت کے اداروں میں کام کررہی ہیں۔ صاف، غذائیت سے بھرپور اور معیاری کھانا اب ہسپتالوں میں مریضوں اور ان کے خاندانوں کو کم قیمت پر دستیاب کیا جا رہا ہے۔ محکمہ ”6 ماہ 6 کروڑ” ویکسینیشن کا ہدف حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے اور 9 اگست تک تقریبا 3 3 کروڑ افراد کو ویکسین دی جا چکی ہے۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری نے کہا کہ بہار ملک کی پہلی ریاست ہے جس نے ٹیلی میڈیسن کی سہولت کے ذریعے 3 لاکھ مریضوں کو طبی مشورہ اور علاج فراہم کیا ہے۔ کورونا منتقلی کی مدت کے دوران، محکمہ صحت کے تمام ڈاکٹروں اور اہلکاروں نے خدمت کی شاندار مثال قائم کی ہے اور پوری ریاست ان کی خدمات کو سلام پیش کرتی ہے۔
محکمہ صحت کی کوششوں سے آرہی ہے تبدیلی: ڈپٹی چیف منسٹر مسز رینو دیوی نے کہا کہ آج ان پروجیکٹس کو زمین پر لانے میں محکمہ صحت کی انتھک کوششیں واضح طور پر نظر آرہی ہیں۔ اس سے صحت کی خدمات کا معیار بہتر ہوگا اور عوام کو نئی سہولیات میسر آئیں گی۔ ڈپٹی چیف منسٹر تارکشور پرساد نے کہا کہ محکمہ صحت کے ساتھ دیگر محکموں کے تعاون سے ان منصوبوں کو حقیقت میں بدل دیا گیا ہے اور یہ سب کی محنت کو ظاہر کرتا ہے۔
ریاستی حکومت اور بی ایم جی ایف (بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن) کے درمیان ایم او یو پر دستخط:تقریب میں ریاستی حکومت اور بی ایم جی ایف کے درمیان ایم او یو پر دستخط ہوئے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے ریاست کے چیف سکریٹری تریپوراری شرن اور بی ایم جی ایف کی جانب سے ملک کے کنٹری ہیڈ ہری مینن نے اس پر دستخط کیے۔
کئی وزراء، صحت کے افسران اور ضلع کے اہلکار اور کئی اضلاع کے ضلع مجسٹریٹ بھی آن لائن کے ذریعہ پروگرام میں شامل تھے۔ ریاستی ہیلتھ کمیٹی بہار کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مسٹر سنجے کمار سنگھ نے شکریہ کا میمورنڈم دیا اور پروگرام میں شامل ہونے پر سب کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری مسٹر دیپک کمار، بی ایم ایس آئی سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر مسٹر پردیپ کمار جھا، مسٹر انیمیش کمار پاراشر، ایڈیشنل ایگزیکٹو ڈائریکٹر، اسٹیٹ ہیلتھ کمیٹی، اسٹیٹ ہیلتھ کمیٹی کے ایڈمنسٹریٹو آفیسراور دیگر عہدیدار موجود تھے۔