کہا جموں و کشمیر کی پریشان حال قبائلی برادری کو نظر انداز کیا جا رہا ہے
لازوال ڈیسک
جموں //سیاسی کارکن ، اشفاق الرحمن پسوال نے آج یہاں پریس کے نام جاری اپنے ایک بیان میں بر صغیر پاک و ہند میں امن برقرار رکھنے میں بی جے پی حکومت کے ارادوں پر سوال اٹھاتے ہوئے حکومت کی توجہ قبائلیوں کی دکھی اور قابل رحم حالت کی طرف مبذول کرائی۔وہیںقبائلیوں کے عالمی دن کے موقع پر یہاں جاری ایک پریس بیان میں پسوال نے کہا کہ ایک طرف ہندوستانی حکومت برصغیر پاک و ہند میں امن کو یقینی بنانے کے لیے طالبان اور افغانستان حکومت کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے لیکن دوسری طرف پریشان حال قبائلی برادری جموں اور کشمیر کو نظر انداز اور نظر انداز کیا جا رہا ہے۔پسوال نے مزید کہا ، ہندوستانی حکومت طالبان اور افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے جو برصغیر پاک و ہند میں امن برقرار رکھتی ہے اور کشمیر اس طرح امن کو یقینی بناتا ہے کیونکہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ایک علیحدہ قبائلی امور کی وزارت بنائی گئی ہے لیکن 2014 سے مودی حکومت نے جب سے ملک کی حکومت سنبھالی تب سے قبائلیوں کی فلاح و بہبود کے لیے شاید ہی کچھ کیا گیا ہو۔پسوال نے کہا ، "بین الاقوامی قبائلی دن کے موقع پر ، میں ہندوستانی حکومت اور جموں و کشمیر حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ قبائلیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کتنا پیسہ خرچ کیا گیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ قبائلی امور کی وزارت اور یہاں گجر بکروال ایڈوائزری بورڈ کا سالانہ بجٹ کیا ہے؟پسوال نے ہندوستانی حکومت اور جموں وکشمیر حکومت سے یہ بھی کہا کہ وہ بلاک لیول سے لے کر دیگر اقدامات کو عوامی ڈومین میں ڈالے تاکہ قبائلی برادریوں کی ترقی کو یقینی بنانے کے علاوہ دیگر شعبوں میں تعلیم ، قبائلی بچوں اور نوجوانوں کی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔