نئی دہلی،// راجیہ سبھا میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے پیگاسز جاسوسی کیس، کسانوں کے مسائل اور مہنگائی پر راجیہ سبھا میں شور و غل اور ہنگامہ کیا ، جس کی وجہ سے ایوان کو دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
صبح ضروری دستاویزات میز پر رکھے جانے کے بعد چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ضابطے 267 کے تحت سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو اور کئی دیگر ارکان نے کسانوں کی تحریک کے حوالے سے نوٹس دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی تحریک ایک اہم معاملہ ہے اور اس پر دیگر التزامات کے تحت بحث کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ کئی ممبران نے مہنگائی اور معاشی صورتحال پر بات کرنے کے لیے نوٹس دیے ہیں۔ حکومت اہم امور پر بھی بات چیت کرنا چاہتی ہے۔
اس دوران کانگریس اور ترنمول کانگریس کے ارکان ایوان کے وسط میں آگئے اور شور شرابہ کرنے لگے۔ ترنمول کانگریس کے اراکین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔
مسٹر نائیڈو نے کہا کہ جو ارکان ایوان کے بیچ میں کھڑے ہیں وہ اپنی جگہوں پر چلے جائیں نہیں تو وہ ضابطہ 155 کے تحت ارکان کے نام لیں گے اور وہ ایوان کی دن بھر کی کارروائی سے محروم ہوجائیں گے۔ اس کے بعد انہوں نے ارکان کو ایوان سے باہر جانے کا حکم دیا۔ اس کے بعد بھی جب ارکان کا شور جاری رہا تو چیئرمین نے کہا کہ جو ارکان ایوان کے بیچ میں کھڑے ہیں، سیکرٹریٹ ان کی فہرست ایوان نشیں کو دے گا۔ اس کے بعد بھی ہنگامہ جاری رہنے پر ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔