عمرعبداللہ بولے

0
0

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ ان دنوں اپنے انٹریوز اور ٹویٹس کی وجہ سے سیاست کے پنڈتوں اوریوٹی سطح و قومی سطح کی میڈیا میں چھائے ہوئے ہیں عمرعبداللہ کے بارے میں یہ مشہور ہے کہ بطور وزیر اعلیٰ پارٹی نائب صدر اپنے اصولوں پر چلنے والے شخص ہیں ۔ کئی ماہ نظر بند رہنے کے بعد جب باہر ائے تو اعلان کیاتھا کہ یوٹی میں الیکشن نہیں لڑوں گا ۔ عمر عبد اللہ ان دنوں الگ الگ مسائل کھل کر ہمیشہ کی طرح بات کررہے ہیں دو روزقبل انہوںنے ایک چینل کو انٹریو دیتے ہوئے کھل مرکز میں برسراقتدار بھاجپا سرکار پر سخت لہجے میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھاجپا نے اپنا ایجنڈا جموں و کشمیر کی عوام پو تھونپا ہے ۔انہوںنے کہا کہ کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا ہے ۔ سوالیہ نشان میں محترمہ موصوفہ صحافی کو کہا کہ میں اپنی حکومت کے دور اقتدار کانگریس پی ڈی پی وغیرہ کے دور اقتدار کے کلاموں کی لسٹ گن سکتا ہوں کیا آپ بھی تقسیم ریاست کے بعد بھاجپا نے جو سبز باغ دکھائے تھے یہاں کی عوام کو دو سال ہونے کو ہیں اُن کاموں کی لسٹ دکھائیں انہوں نے سخت لہجہ میں کہا کہ سینٹرل ینورسٹی سے لیکر زوجیلہ ٹنل تک تو 2014سے پہلے کے کام ہیںبھاجپا سرکار نے جموں و کشمیر کو دوحصوں میں تقسیم کرکے یوٹی بنا کر کیا دیا ؟انہوں نے کہا کیاکوئی انڈسٹری ائی انہوںنے کہا حکومت ہند اگر ہمیں دریاؤں کا استعمال خود کرنے دے گی تو ہمیں ان کا بجٹ نہیں چاہئے انہوں نے کہا کہ ہم خود ان پر بجلی پروجیکٹ تعمیر کریں گے اور بجلی فروخت کر کے جموں و کشمیر کو چلائیں گے ان کا کہنا تھا۔ جموں و کشمیر میں جو مسائل پیدا ہوئے ہیں وہ دفعہ 370 سے نہیں بلکہ بندوق سے پیدا ہوئے ہیں جبکہ مذکورہ دفعہ ملک اور جموں و کشمیر کے درمیان ایک آئینی رابط تھا۔نیشنل کانفرنس لیڈر نے جموں و کشمیر کا بجٹ اتر پردیش جیسی بڑی ریاست سے زیادہ ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا: ‘بجٹ کو ایک طرف چھوڑیں ہمیں ہمارے دریاؤں کو خود استعمال کرنے دیں ہم خود ان پر بجلی پروجیکٹ تعمیر کریں گے اور بجلی کو بیچیں کر جموں و کشمیر کو چلائیں گے اور ہمیں پھر آپ کا بجٹ نہیں چاہئے’۔ان کا کہنا تھا کہ اگر جموں و کشمیر کا بجٹ زیادہ ہے تو جموں و کشمیر کئی شعبوں میں ملک کی بعض ریاستوں سے آگے بھی ہے۔عمر عبد اللہ کے اس انٹریو کو اعداد و شمار اور حاضر جوابی کی وجہ سے سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں شیئر کیا جارہا ہے ۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا