’پیگاسس سے پریشانی نہیں،اپوزیشن آگے بڑھے:آزاد

0
0

کہاجموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دیاجائے،دربارمووبندہواتوجموں بربادہوگا
یوگیس سگوترا|اندرجیت سنگھ

جموں؍؍کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد کا نے کہاہے کہ’پیگاسس سے پریشان نہیں‘، اُنہوں نے اپوزیشن کو آگے بڑھنے پر زور دیا۔پیگاسس سپائی ویئر اور دیگر مسائل پر اپوزیشن کے ہنگامے کے بعد دونوں ایوان بار بار رکاوٹ کا سامنا کر رہے ہیں اور کامیاب ہونے میں ناکام رہے ہیں۔اپوزیشن کی طرف سے بار بار رکاوٹوں کی وجہ سے پارلیمنٹ کی کم پیداوری کے درمیان ، کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے پیر کو کہا کہ وہ پیگاسس ’اسنوپ گیٹ‘سے پریشان نہیں ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن پر بھی زور دیا کہ وہ حکومت کی خاموشی کو اسرائیلی سافٹ وئیر کے استعمال کا اشارہ سمجھ کر آگے بڑھیں۔آج یہاں جموں کے اپنے تین روزہ دورے کے آخری روز غلام نبی آزادنے ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں بڑی فرصت سے صحافیوں کے سوالات قبول کئے اور اُن کے جواب دئیے۔آزاد نے جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ بھی کیا۔ "بیوروکریسی اندرونی کام ہے۔ ہم اس کا اختتام اور اس کو ختم کرنے اور ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال مثالی نہیں ہے کیونکہ جمہوریت میں منتخب نمائندے ہوتے ہیں۔ آزاد نے کہا ، ’’پچھلے چار سالوں سے جموں و کشمیر میں کوئی منتخب نمائندہ نہیں ہے جس نے اسے کئی شعبوں میں پیچھے دھکیل دیا‘‘۔غلام نبی آزادنے جموں وکشمیرایل جی انتظامیہ کی جانب سے دربارمووکاسلسلہ بندکرنے پرگہری تشویش ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ دربارمووکاسلسلہ بندہواتو جموں بربادہوگا۔آزادنے دہرایاکہ دربارمووسے کشمیریوں کوکوئی فائدہ نہیں جنہیں سرمامیں جموں آناہے وہ آئیں گے لیکن دربارمووکے بندہونے سے جموں میں تباہی آئیگی۔اُنہوں نے کہاکہ درباررمووسے جموں میں چائے والے سے لیکر بڑے کاروباری تک منسلک تھے جن کا کاروبار وروزگار دربارمووملازمین پرمنحصرہے۔اُنہوںنے کہاکہ دربارمووبند ہونے سے جموں کوبربادی کاسامناکرناپڑیگا۔وہیں پنجاب پربولتے ہوئے آزادنے کہا کہ 2024 کے عام انتخابات میں پارٹی کو سخت محنت کرنی پڑے گی لیکن انہیں یقین تھا کہ پنجاب میں گرینڈ پرانی پارٹی دوبارہ منتخب ہوگی۔ آزاد نے یہ بھی مانا کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی طرف سے کوئی محاذ نہیں بنایا جا رہا ہے۔آزادنے پیگاسس پرکہاکہ اپوزیشن کو آگے بڑھناچاہئے، واضح رہے کہ 19 جولائی کو جاری مانسون سیشن کے آغاز سے ہی پارلیمنٹ کو اپوزیشن کی طرف سے کئی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ، جس کے نتیجے میں پیداوار کم ہے۔ ہفتہ تک ، پہلے دو ہفتوں میں راجیہ سبھا کی مجموعی پیداواری صلاحیت 21.60 فیصد تھی ، حکومت نے ایک نوٹیفکیشن میں بتایا۔ اسی طرح لوک سبھا نے ممکنہ 54 گھنٹوں میں سے تقریبا ًسات گھنٹے کام کیا۔پیگاسس سپائی ویئر ، کسانوں کی تحریک اور مہنگائی پر اپوزیشن کے ہنگامے کے بعد دونوں ایوان بار بار رکاوٹ کا سامنا کر رہے ہیں اور کامیاب ہونے میں ناکام رہے ہیں۔ اس سے قبل ، کچھ میڈیا ہاؤسز نے اطلاع دی تھی کہ کئی بھارتی فون نمبر ، بشمول سیاست دانوں ، سرکاری افسران اور صحافیوں کی اسرائیلی سافٹ ویئر پیگاسس کے ذریعے مبینہ طور پر جاسوسی کی گئی۔ دریں اثنا ، جمعرات ، 5 اگست کو ، سپریم کورٹ سینئر صحافی این رام اور مبینہ جاسوسی کی دیگر درخواستوں کی سماعت کرے گی۔ درخواست میں ایک آزاد عدالت عظمیٰ کی نگرانی کا مطالبہ کیا گیا ہے جو پیگاسس رپورٹ پر نظر رکھے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا