ویکسین کولیکرخوف وغلط فہمیاں

0
0

دنوں ہی نہیں بلکہ مہینوں میں جا کر کہیں تیار ہونے والی ویکسین اب تیار تو ہوگئی ہے ۔ لیکن باوجود اس کے ویکسین کا ڈر لوگوں کو اس قدر ڈرا رہا ہے ، کہ یہ کرونا کا نہیں بلکہ موت کا ٹیکہ ہے ۔ جبکہ دوسری طرف ریاست بھر میں ویکسینیشن ڈرائیور کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ کچھ لوگ عالمی وباء کی دوا، صرف ویکسین کو ہی مانتے ہیں ، لیکن وہیں دوسری طرف کچھ لوگ ویکسین کا نام سن کر بھاگتے ہیں ۔ سلسلہ اتنا طول پکڑ رہا ہے کہ کرونا ویکسین کو کئی لوگوں نے مذہبی رنگ دینا شروع کر دیا ہے اور کئی تو اس بات پر یقین رکھتے ہیں جو ویکیسن کرائے گا ،وہ زندگی بھر کیلئے اولاد کی دولت سے محروم ہو جائے گا ۔ تو اب ایسے میں کئی سارے سوال اٹھ رہے ہیں کہ ایک طرف مرکزی یا یوٹی انتظامیہ ویکسین کی خریداری کیلئے اتنا خرچ دکھا رہی ہے ۔اور ویکسین خریدنے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے ۔ویکسینیشن کے نام پر لاکھوں کے خرچ کئے جا رہے ہیں ۔ باوجود اس کے بھی سرکار عام آدمی کے ذہن سے ویکسین کا خوف ختم کرنے میں ناکام نظر آرہی ۔ اور تا ہنوز اس طرف کوئی ٹھوس اقدام اٹھتے دکھائی بھی نہیں دے رہے ہیں ، جبکہ کہ حق تو یہ ہے کہ زمینی سطح پر لوگوں کے تئیں ویکسنیشن کو لیکر غلط فہمیاں اتنی عروج پر ہیں ، کہ اب گویا یہ سلسلہ روکنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے ۔ لہٰذا ایسے میں ہونا یہ بھی چاہئے کہ سرکار جہاں ویکسینیشن کی خریداری یا اس کے دویگر عمل پر اتنا وقت اور خرچ کر رہی ہے تو لوگوں میں اس کی اہمیت اور افادیت کو لیکر کر بیداری ابھیان بھی شروع کرے تاکہ عام انسان کے دل سے اس کے خوف کو ختم کیا جاسکیں ۔ حکومت کوتیزی سے پیداہونے والی غلط فہمیوں اور طول پکڑتی افواہوں پرلگام کسنے کیلئے عوام میں بیداری کی مہم کو مزید تیزکرناہوگاتاکہ ہم کوروناکیخلاف جنگ میں فتحیاب ہوسکیں اور آنے والے وقت میں کسی ایسے چیلنج کامقابلہ کرنے کے اہل ہوجائیں۔دُنیابھرمیں ویکسینیشن تیزی سے جاری ہے،عرب ممالک میں بھی یہ سلسلہ تیزہے اور وہاں حکومتی ومذہبی اِدارے واشخاص ہی نہیں طبی ماہرین بھی ویکسینشن کو بہترین تحفظ مانتے ہوئے لوگوں کو آگے آنے اورویکسین لگوانے کی تلقین کررہے ہیں اور لوگ بھی سمجھداری کامظاہرہ کررہے ہیں لیکن جہاں تک جموں وکشمیرکاتعلق ہے خاص طورپر دیہات کاتووہاں حسبِ روایت افواہوں اور غلط فہمیوں کاسلسلہ اس معاملے میں بھی زورپکڑتاجارہاہے جہاں حکومتی سطح پرمزید سنجیدہ کوششیں درکار ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا