’’ عوام کی آواز‘‘ قسط سوم :لیفٹیننٹ گورنر نے کورونا وارئیروں اور فرنٹ لائن ورکروں کی اَنتھک کوششوں کیلئے وقف کیا

0
0

کہا آنے والے وقتوں میں ہما را ایک ہی مقصدہے ،جموں وکشمیر کی معاشی ترقی کو تیز کرنا اور اسے کثیر الجہتی بنانا ہے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍اِس مہینے میں ریڈیو پروگرام ’’ عوام کی آواز ‘‘ کا سوم قسط آج یوٹی کے آل اِنڈیا ریڈیو ( اے آئی آر ) سٹیشنوں کے تمام مقامی اور پرائمری چینلوں پر نشر ہوا ۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج یہ قسط کورونا وارئیروں اور فرنٹ لائن ورکروں کی عزم ، لگن اوراَنتھک کوششوں کے لئے وقف کیا ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اُنہوں نے اَپنی محنت سے جموں وکشمیر کے مستقبل کے لئے سنگ بنیا د رکھا ہے ۔آج جموںوکشمیر مساوی معاشرے کی حیثیت سے آگے بڑھ رہا ہے ۔ اِس کا سہرا ان وارئیروں کو جاتا ہے جنہوں نے اَپنے آپ کو اس مقصد کے لئے وقف کیا۔اُنہوں نے کہا کہ یوٹی میں کووِڈ صورتحال بہتر ہو رہی ہے اوریہ صرف ان ہی لوگوں کی اِجتماعی کوششوں کی وجہ سے ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے متنبہ کیا کہ اِنتہائی حساسیت اور ذمہ داری کے ساتھ ،مہلک انفیکشن سے دور رہنے کے لئے ہم سب کو کووِڈ۔19 پروٹوکول پر عمل کرنا ہوگا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آنے والے وقتوں میں ہمارا ایک ہی مقصد ہے کہ جموںوکشمیر کی معاشی ترقی کو تیز کرنا اور اسے کثیر الجہتی بناناہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ مالی معاملات ، شفافیت ، اور احتساب کے اَصولوں کے تحت کام کرتے ہوئے جموں و کشمیر حکومت خطے میں ہمہ جہتی ترقی کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ حالیہ اعلان میں 12,600کروڑ روپے ضلع کیپکس بجٹ تاریخی ہے اور گزشتہ برس کے بجٹ 5134 کروڑ روپے کے مقابلے میں دوگنا ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کچھ مفادپرست اَفراد غیر ضروری افواہوں کو پھیلارہے ہیںاورکچھ عناصر ترقیاتی کاموں کی تیزی سے عمل در آمد کووِڈ۔19 کے مؤثراِنتظام کو ہضم نہیں کرسکتے ہیں۔ہمیں ایسی تمام افواہوں کو مسترد کرنے اور تعمیری کردار ادا کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ پچھلی کئی دہائیوں سے ایسے لوگوں نے ذاتی فائدہ کے لئے جان بوجھ کر ہماری نوجوان نسل کو گمراہ کیا اور ترقیاتی منافع سے محروم کردیالہٰذا میں آپ سب سے گزارش کرتا ہوں کہ ایسی افواہوں پر توجہ نہ دیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں خطے میں بجلی کی بندش / کٹوتیوں کے مسئلے پر لوگوں کو یقین دِلایا کہ ان کی تکلیف کے ذمہ داروں کو جوابدہ بنایا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ جموں کے لئے بھی ہم نے گرمیوں میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بجلی فراہم کرنے کے اِنتظامات کئے تھے لیکن کچھ ناپسندیدہ عناصر نے اسے ناکام بنا دیا۔ تحقیقاتی کمیٹی ایسے لوگوں کی شناخت کرکے سخت کارروائی عمل میں لائے گی۔اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ 11 مہینوں سے اِنتظامیہ آئندہ 4برسوں میں اختیارات کی کھوج کرنے اور گزشتہ 74 برسوں میں پیداواری بجلی کی فراہمی کے لئے پوری کوشش کر رہی ہے ۔ اِس کے لئے 52,821کروڑ روپے پہلے منظور ہوچکے ہیں۔اُنہوں نے یوٹی میں بجلی کی تقسیم ، ترسیل کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لئے ضروری مداخلت اور مالی مدد فراہم کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ اَدا کیا۔اُنہوں نے کہا کہ ٹرانسمیشن ، تقسیم کے 115 منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل ہوچکے ہیں اور باقی ماندہ 48 منصوبے اگلے برس مارچ 2022ء تک مکمل ہوجائیں گے۔اُنہوں نے کورونا وارئیروں کا شکریہ اَدا کیاہے جنہوں نے لوگوں کی خدمت کے لئے اَپنی جان کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنے سانبہ کولپور گائوںکی آشاورکر تریشلا دیوی کی مثال دی ، جو روزانہ قریباً 20 کنبو ں سے مل کر ان کی کووِڈ علامات کی جانچ کرتی ہے اور ضرورت مندوں کو ہسپتال لے جاتی ہے۔گزشتہ دومہینوں سے وہ اِس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ہر شخص صحت مند رہے ، ٹیکے لگائے اور کووِڈ رہنما خطوط اور پروٹوکول پر من و عن عمل پیرا رہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے متعلقہ حکام کو ضلع کے دُور دراز علاقوں میں ماہانہ میڈیکل کیمپ کے اِنعقاد کے لئے تریشلا دیوی کی تجویز پر کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے تریشلا دیوی جیسے دیگر تمام ورکروں کی کوششوں کوسراہا جو دیہی آبادی اور بنیادی صحت مراکز کے مابین ایک پُل کی حیثیت سے کام کرتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ضلع گاندربل کے کلن پرائمری ہیلتھ سینٹر کے ظفر علی ، میٹا اور نجمینہ نے مل کر زائد12,000اَفراد کو کووِڈ حفاظتی ٹیکے لگائے ہیں ۔اِس ضلع میں45 برس سے اوپر کی عمر کے اَفر اد کے لئے ٹیکے کی پہلی خوراک دینے کا صد فیصد ہدف حاصل ہو چکا ہے۔ہمارا دوسرا ضلع شوپیان میں ضلعی ہسپتال میں محمد اسحاق ، ریاض اور افروزہ کی ٹیم نے گزشتہ دو ماہ کے دوران 12 سے 15 ہزار اَفراد کو کووِڈ حفاظتی ٹیکے لگائے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے پرمنڈل سانبہ کی نسرین کے بارے میں بھی ذکر کیا ہے جو دُور دراز علاقوں میں لوگوں کو ویکسین کی خوراک فراہم کر رہی ہے۔گریز سرحدی دیہات کی تصاویر نے ہمیں بتایا کہ کہ کس طرح شمشادہ بانو ، ڈاکٹر ابو بکر ، عباس شیخ اور سرور برف سے کئی میل پیدل سفر کر کے لوگوں کو کووِڈ حفاظتی ٹیکے لگارہے ہیں۔بانڈی پورہ میں ہمارے کورونا وارئیرس ڈاکٹر جہانگیر ، شمیمہ بیگم ، نیلوفر جان اور ان کے ساتھی 18کلومیٹر کی مسافت طے کر کے وِیان پہنچ گئے تھے اوراِن کی محنت کی وجہ سے یہ ویکسی نیشن کوریج میں صد فیصد ہدف حاصل کرنے والا ملک کا پہلا گائوں بن گیا ۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں ضلع کے تمام ہیلتھ ورکروں کی اَنتھک محنت اور خدمات کے جذبے کی تعریف کی جن کی وجہ سے ضلع میں ٹیکے لگانے کا ہدف صدفیصد حاصل ہوچکا ہے۔ آنگن واڑی ورکر کرن بالا کی جانب سے بچوں کو اِضافی تغذیہ بخش کرنے اور آنگن واڑی مراکز کو خواتین کی دی جانے والی تجاویز کا ذکر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے انہیں یقین دِلایا کہ اِنتظامیہ ان کی تجاویز پر غور کرنے کے بعد مناسب فیصلہ کرے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے پلوامہ کی کوثر جبین کے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک برس سے مقامی حکومت کی ایک سہولیت پر ویکسی نیشن ، مریضوں کی دیکھ ریکھ اور جانچ جیسے تمام کاموں کو مستقل طور پر انجام دے رہی ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کام کے اوقات کم کرنے کی ان کی درخواست کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سی ایم اوز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام اضلاع میں اضافی عملہ کی بھرتی کریں تاکہ ہیلتھ کیئر ورکروں پر بوجھ کم کیا جاسکے۔ اس کا عمل بھی شروع ہوچکا ہے اور بہت جلد صحت کے شعبے میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی ایک بڑی تعداد دستیاب ہوگی۔لیفٹیننٹ گورنر نے ہیرا نگر کے ایمبولینس ڈرائیور مکیش سنگھ کے بارے میں بھی ذکر کیا جنہوں نے 108 ایمبولینسوں کی وقتاً فوقتاً آڈٹ کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ فسٹ ایڈ کے بنیادی ڈھانچے کو صحیح طریقے سے برقرار رکھا جاسکے اور اس میں ضروری اضافہ بھی کیا جائے۔لیفٹیننٹ گورنر نے بینکنگ اہلکاروں ، کورئیر ترسیل ایجنٹوں ،صفائی کرمچاریوں ، ٹیلی میڈیسن سٹاف ، ٹیسٹنگ اور نمونے لینے والے عملے ، کیمسٹ ، کاشت کاروں اور ضروری خدمات سے وابستہ افراد سبزیوں ، پھلوں اور دودھ فروشوں کی انمول شراکت کے بارے میں بھی ذکر کیااور اُنہوں نے کووِڈ صورتحال کو معمول پر لانے میں بے مثال رول اَدا کیا۔ گزشتہ مہینے کے ’’ عوام کی آواز ‘‘ پروگرام کو یاد کرتے ہوئے جب ایسے خاندانوں کے بارے میں بات کی جنہوں نے اَپنے عزیزوں کومہلک بیمار ی کی وجہ سے کھویا تو لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سکھشام سکیم ان کے لئے یوٹی اِنتظامیہ نے شروع کی ہے ایسے خاندانوں کی پور ی ذمہ داری کے ساتھ نگہداشت کی جائے گی۔اُنہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کورونا سے متاثر ہ بچوں کی مدد اور بااختیار بنانے کے لئے ’’ پی ایم کیئر س فار چلڈرن‘‘ کے نام سے ایک الگ سکیم بھی شروع کی ہے جس سے ہمارے یوٹی کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جموں و کشمیر میں غریبوں اور یتیموں کو راشن فراہم کرنے کا نظام مسلسل جاری ہے تاکہ کوئی بھی کنبہ بھوکا نہ رہے۔ اُنہوں نے کہا کہ غفلت زدہ اور محروم طبقات ہماری ترجیح کا مرکزی نقطہ ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے اِس بات پر زور دیا کہ یوٹی حکومت نے لوگوں کی صحت کی دیکھ ریکھ کو اوّلین ترجیح بناکر کام کیا ہے اور یہ صرف وزیرا عظم اور مرکزی حکومت کے تعاون سے ہی ممکن ہوا ہے ۔اُنہوں نے کہاکہ نہ صرف آکسیجن بستروں کی تعداد میں اِضافہ ہوا بلکہ 15,000ایل ایم پی آکسیجن کی گنجائش تین گنا سے زیادہ بڑھا کر53,000 ایل پی ایم کردی گئی ہے جو آنے والے دِنوں میں 90 ہزار ایل پی ایم تک کی جائے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ مؤثر اِنتظامی نظام نے جموںوکشمیر میں صحت ڈھانچے کو کافی مضبوط بنایا ہے ۔ لیکن صحت کی سہولیات میں بھی کچھ کوتاہیاں پائی گئی ہیں جن کو جلد اَز جلد ایک نئے طریقہ ٔ کار اور مؤثر پالیسی کے ذریعے درست کیا جائے گا۔ اُنہوں نے ڈاکٹروں کا شکریہ اَدا کیا جنہوں نے محنت اور لگن کے ساتھ عوام کی خدمت کر رہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ کاشت کاروں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ زراعت اور باغبانی کے ڈھانچے میں جو بامعنی تبدیلیاں آئی ہیں اور اس شعبے میں ایک نئے دور کی شروعات کی جار ہی ہے۔ضلع شوپیان کے پنجورہ گائوں کا باشندہ عدنان علی خان جو آن لائن اَنداز میں 15 اَقسام کے سیب فروخت کر رہے ہیں ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ زراعت کو ہدایت دی کہ وہ پالیسی کے تحت پیکیجنگ کو فروغ دین اور جموںوکشمیر کے تمام کسانوں کو استعمال میں بائیو، ڈگرایبل پیکیجنگ میں تربیت دیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے بتایا کہ عدنان جیسے دوسرے نوجوانوں کے لئے مستقل اور مؤثر نظام بنانے کے لئے حکومت اس برس کم از کم 50,000خواہشمند لڑکوں اور لڑکیوں کو مالی مدد فراہم کرے گی تاکہ وہ کاروباری بن سکیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے چار سالہ بچی اضحی شکیل کو بھی یاد کیا جو انسان۔حیوان تصادم کا بدقسمتی سے شکار بن گئی ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ’’ ہم کرونا سے متاثرہ کاروبار ، صنعت اور سیاحت کے شعبوں پر بھی پوری توجہ دے رہے ہیں اور ان کی سہولیت کے لئے فیصلے کئے جائیں گے۔ جموں وکشمیر کے فن و ثقافت کو فروغ دینے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر بھی کام کیا جائے گا۔ ‘‘اُنہوں نے کہا کہ وَبائی اَمراض کی وجہ سے نئی صنعتی سکیم کی رفتار بھی رُک گئی تھی ۔ اَب آنے والے وقتوں میں اسے زمینی سطح پر کوششیں تیز کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ زیڈ موڈ ٹنل کا کام ابھی مکمل ہوا ہے جس سے سونہ مرگ کے لوگوں کو کافی سہولیت ہوگی اور جلد ہی 8 کلومیٹر طویل بانہال ۔ قاضی گنڈ ٹنل بھی شروع کی جائے گی جس سے سری نگر اور جموں کے مابین موسمی رابطہ قائم ہوگا۔آج جموںوکشمیر اِنتظامیہ مکمل طور پر اِی ۔ آفس میں منتقل ہوگئی ہے اور اس طرح سینکڑوں برس پرانے دربار اقدام کا عمل ختم ہوگیا ہے ۔اَب جموں اور سری نگر دونوں سیکرٹریٹ بارہ ماہ تک کام کرسکتے ہیں ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس سے حکومت کو سالانہ 200 کروڑ روپے کی بچت ہوگی جومحروم طبقات کی فلاح و بہبود کے لئے استعمال ہوگی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے یوگا کے عالمی دن کے لئے مبارک باد دی ۔ اُنہوں نے کہا کہ یوگا ایک سائنس ہے ، جسے تمام مذاہب میں یکساں طور پر اَپنایا گیا ہے۔اُنہوں نے سوارن ریکھا لتاکے بارے میں ذکر کیا جو جموں کے کیندر یہ ودھیالیہ گاندھی نگر کی یوگا ٹیچر ہے جس نے لاک ڈائون کے دوران 3500 طلاب کو ورچیول میڈیم کے ذریعے یوگا سکھایا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ جموں وکشمیر سپورٹس کونسل لوگوں کے لئے آن لائن یوگا سیشن بھی چلارہی ہے۔ اس کے علاوہ سپورٹس کونسل نوجوان کھلاڑیوں کو کھیلوں کے دیگر مضامین میں بھی آن لائن کوچنگ کی سہولیت مہیا کررہی ہے جو قابلِ تحسین ہے۔بانڈی پور ہ میں میڈیل ٹیم پر پتھرائو کے پریشان کن اِقدام کی مذمت کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ تمام کورونا وارئیر وں کا احترام کریںاور معاشرے کے ذمہ دار شہریوں کی حیثیت سے خود کو کووِڈ حفاظتی ٹیکے لگائیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا