اس سے باہمی اعتماد و بھائی چارے کو تقویت ملتی ہے : شیعہ فیڈریشن
لازوال ڈیسک
جموں//صدیوںسے چلی آرہی سالانہ شری امر ناتھ یاترا کے بارے مختلف آراء سامنے آنے سے یاترا کے مشتاق عقیدتمندوںمیںتذبذب پایا جا رہا ہے جسے دور کیا جانا سرکار کا کام ہے ۔یاترا ہو یا نہ ہو اس بارے حتمی فیصلہ سرکار نے کرنا ہے ۔مگر شیعہ فیڈریشن صوبہ جموںسالانہ شری امر ناتھ یاترا کرنے کے حق میںہے ۔آج یہاںایک پریس بیان جاری کرتے ہوئے فیڈریشن نے اس بات کا اظہار کیا ہے ۔کہ یاترا کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ ہندو مسلم بھائی چارے کی علامت ہے۔یاترا کو کامیا ب بنانے میںمسلمان بھائیوںکا اہم رول رہتا ہے ،کشمیر ی بھائی بابا برفانی کے عقیدت مندوںکے لئے جگہ جگہ لنگر و دیگر مشروبات کا اہتمام کر کے مہمان نوازی کو ثبوت دیتے ہیں،اور یاتریوںکا پرتپاک انداز سے استقبال کر کے اچھا پیغام دیتے ہیں۔ اس سے باہمی اعتماد و بھائی چارے کو تقویت ملتی ہے ۔اس سے پورے ملک و دنیا کو ہندو مسلم بھائی چارے کا پیغام جاتا ہے ۔فیڈریشن نے سرکار کو مشورہ دیا کہ یاترا کرنے سے قبل موجودہ حالات کو بھی مدنظر رکھاجانا چاہئے ۔کیونکہ انسانی جانوںکو بچانا اولین فرض ہے ۔اس لئے صحت کے ماہرین سے یاترا بارے رائے لی جانا لازمی ہو جاتا ہے ،ان کی رائے کو نصیحت مان کر ان کی سفارشات پر پورا عمل کیا جائے ۔تاکہ یاترا بھی خوش اصلوبی سے اختتام پذیر ہو سکے اور کسی کی جان سے کھلواڑ بھی نہ ہو ،فیڈریشن نے کہا کہ اس یاترا کے ساتھ ملک بھر کے بابا برفانی کے عقیدت مندوںکے جذبات جڑے ہوئے ہیں ۔یہ عقیدت مند سارا سال اس کی تیاری کرتے ہیں۔ادھر کشمیر کا مسلمان بھائی چاہے وہ ہائوس بوٹ والا ہو ۔پالکی والا ہو ،گھوڑے والا ہو،مزدور و پٹھو والا ہو کے علاوہ ٹرانسپورٹر وغیرہ لاکھوںلوگ اس یاترا کو شدت سے انتظار کرتے ہیںکیونکہ اس سے ان کا روزگار جڑا ہوا ہے ویسے بھی کرونا سے ہر ایک کی مالی حالت کافی پتلی ہو چکی ہے اس لئے ڈوبتے کو تنکے کا سہارا کافی ہے ۔فیڈریشن نے سالانہ مقدس حج کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ حج تو اس بار ہوگا مگر محدود حج کا انتظام کیا گیا ہے ،۔ایسے ہی سالانہ شری امر ناتھ یاترا بھی محدود ہو سکتی ہے ۔سرکار کا اگر کچھ خدشات یاترا کو لے کر ہیںتو سرکار سابق سرکاروںکی طرح سیکورٹی کا بہتر بندوبست کرکے یاترا کو خوش اصلوبی سے اختتام پذیر کروا سکتی ہے ۔سرکار کے پاس وسائل کی کوئی کمی نہیںہے اسے ہر کسی کی جان و مال کے تحفظ کو اولیت دینی چاہئے ۔شیعہ فیڈریشن نے سرکار سے اپیل کی ہے کہ لاکھوںہندو و مسلمانوںکے جذبات واحساسات کی قدر کرتے ہوئے سالانہ امرناتھ یاترا کرانے کے لئے فول پروف انتظامات کے ساتھ یاترا کرائی جائے تو اس سے بہت اچھا پیغام پورے ملک و دنیا کو جائے گا ،جس سے کافی خدشات کا قلع قمع ہو جائے گا۔اور بابا برفانی کے عقیدت مندوںکی منت بھی پوری ہو جائے گی ۔اس سے سرکار کی بھی سراہنا ہو گی ۔