سپریم کورٹ سی بی ایس ای فارمولے سے متفق

0
0

12ویں جماعت کے نتائج 10ویں اور 11ویں کی کارکردگی پر منحصر ہوں گے،31جولائی تک نتائج کا اعلان
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری امتحان (سی بی ایس ای) نے جمعرات کو بارہویں جماعت کے بورڈ امتحانات کے نتائج جاری کرنے کا ایک فارمولہ سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیا جسے اس نے اسے قبول کرلیا۔سی بی ایس ای نے جسٹس اے۔ ایم کھانولکر اور جسٹس دنیش مہیشوری پر مشتمل ڈویڑن بنچ کو امتحانی نتائج کے لئے ایک فارمولہ پیش کیا گیا جس کے تحت دسویں اور گیارہویں میں حاصل کردہ نمبروں کو بھی بارہویں کے نتائج کے لئے غور کیا جائے گا۔سی بی ایس ای نے بتایا کہ کلاس 12 ویں کے لئے یونٹ ٹیسٹ / مڈ ٹرم / پری بورڈ امتحان کی بنیاد پر 40 فیصد نمبروں کا اندازہ کیا جائے گا جبکہ نمبروں کا 30 فیصد ویٹیج11 ویں اور مرکزی پانچ مضامین کے آخری امتحان کے تھیوری کمپنونینٹ پر مبنی ہوگا۔ کلاس 10 نمبرات میں سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے تین مضامین کی اوسط کی بنیاد پر 30 فیصد ویٹیج رکھے گا۔عدالت نے یہ فارمولہ قبول کرلیا۔ عدالت نے کہا کہ 30 جولائی تک نتائج کا اعلان کردیا جائے۔سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل کے کے ویناگوپال نے بتایا کہ سی بی ایس ای کے نتائج31جولائی کو جاری کر دئے جائیں گے۔سی بی ایس ای نے کہا کہ 10ویں کے 5 مضامین کے سب سے بہتر نمبرات کو لیا جائے گاجبکہ اسی طرح 11ویں کے پانچوںمضامین کا اوسط لیا جائے گا اور 12ویں کے پری بورڈ امتحان اور پریکٹیکل کے نمبر لئے جائیں گے۔ حتمی نتیجہ 10ویں کے 30فیصد، 11ویں کے 30فیصد اور 12ویں پری بورڈ کے 40 فیصد نمبرات کی بنیاد پر طے ہوگا۔عدالت عظمی نے سی بی ایس اسی سے کہا کہ نتائج کمیٹی نے امتحانات کو قابل اعتماد گردانتے ہوئے ویٹیج دینے کا فیصلہ کیا۔ اسکولوں کی پالیسی پری بورڈ میں زیادہ نمبرات فراہم کرنے کی ہوتی ہے، لہٰذا سی بی ایس ای کے ہزاروں اسکولوں میں ہر ایک کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں دو سینئر ترین اساتذہ اور پڑوسی اسکول کے اساتذہ ماڈریشن کمیٹی کے طور پر کام کریں گے۔ کمیٹی طلبا کی گزشتہ تین برسوں کی کارکردگی کا جائزہ لے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ نمبرات کو بڑھا چڑھا کر نہیں دیا گیا ہے۔بورڈ کے پینل نے کورٹ کو بتایا کہ بورڈ31جولائی تک 12ویں جماعت کے نتائج جاری کرسکتاہے۔خیال رہے کہ 4 جون کو سی بی ایس ای نے اسسمنٹ پالیسی طے کرنے کے لئے 13 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی کو رپورٹ تیار کرنے کے لئے 10 دن کا وقت دیا گیا تھا۔ حکومت نے پہلے ہی یہ اعلان کر دیا تھا کہ اگر طلبا اپنے نتیجہ سے خوش نہیں ہوتے تو کورونا کے حالات معمول پر آنے کے بعد وہ نمبرات میں بہتری کے لئے درخواست پیش کر سکتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا