تل ابیب،// عالمی برادری اور مسلم ممالک کے دباؤ اور فلسطین کے گھٹنے نہ ٹیکنے کے عزم کے سبب اسرائیل نے گزشتہ 11 روز سے جاری حملہ کو یک طرفہ طور پر روکنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اطلاع عرب میڈیا کے ذرائع نے دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ کی پٹی میں گذشتہ 11 روز سے جاری فوجی آپریشن کو یک طرفہ طور پر روکنے کی منظوری دے دی ہے۔اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سکیورٹی کابینہ نے یہ فیصلہ امریکہ کے شدید دباؤ کے پیش نظر کیا ہے۔
العربیہ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق فلسطینی تنظیم حماس کے ایک عہدہ دار نے بتایا ہے کہ اسرائیل اور حماس جمعہ کو علی الصباح 2 بجے (جی ایم ٹی 2300 بجے جمعرات) سے باہمی طور پر اور بیک وقت جنگ بندی کریں گے۔
واضح رہے کہ مصر اسرائیل اورحماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے کوششیں کررہا تھا۔اس کے ایک عہدہ دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیلی حکومت نے مصرکو غزہ میں اپنی فوجی کارروائی ختم کرنے سے متعلق فیصلے سے مطلع کردیا ہے۔اس ضمن میں اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے بعد فیصلے کا باضابطہ اعلان متوقع ہے۔
اس سے پہلے مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے امریکی صدرجو بائیڈن سے فون پر گفتگو کی تھی اور ان سے فلسطینی علاقوں میں تشدد کو روکنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
ادھر واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ”جنگ بندی کے لیے تحریک واضح طور پر حوصلہ افزا ہے۔امریکہ تنازع کے خاتمے کے لیے ہر ممکن کوششیں کررہا ہے۔“
غزہ میں اسرائیل کے گذشتہ 11 روز سے جاری فضائی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 230 ہوگئی ہے۔اسرائیلی طیاروں کی تباہ کن بمباری کے نتیجے میں غزہ شہر کا انفرااسٹرکچر، سڑکیں اور عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں اوروہاں انسانی صورت حال ابتر ہوچکی ہے۔ادھراسرائیل میں غزہ سے راکٹ حملوں میں 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔