یوٹی بھر میں انتظامیہ نے بار بار کہا ہے کہ جموں و کشمیر کا طبی نظام کسی بھی ایمرجنسی کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے ۔ لیکن زمینی سطح پر دور دراز علاقہ جات میں ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کی منشا ہے کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے دوران عام آدمی کو تکلیف نہ ہو۔یونین ٹریٹری کے 11 اضلاع میں جمعرات کی شام سے نافذ ہونے والے 84 گھنٹوں کے لاک ڈائون کا ذکر کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ پھل، سبزی، دودھ اور گوشت کی دکانوں کو لاک ڈائون سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے تاکہ عام آدمی کو کوئی پریشانی نہ ہو۔’جموں و کشمیر کے 11 اضلاع میں متاثرہ افراد کی تعداد زیادہ ہے۔ اس لئے فیصلہ لیا گیا ہے کہ جمعرات کی شام سے سوموار کی صبح تک ان اضلاع میں 84 گھنٹوں تک جاری رہنے والا لاک ڈائون نافذ رہے گا۔ لاک ڈائون سرکاری سطح پر لگایا گیا ہے لیکن ہم نے کل بھی لکھا تھا اور آج بھی لکھ رہے ہیں کہ عوام کو احتیاط خود کرنی ہوگی ۔ کسی بھی قسم کی بے احتیاطی کابہت بڑا خمیازہ بھگتنا پڑھ سکتا ہے ۔ ہمیں کرونا کرونا کو ہلکہ لینے سے بچنا ہوگا ۔ اگر ہم کرونا کو ہلکا لینے کی غلطی کریں گے باقی ملک کی طرح سے یہاں کے خراب طبی نظام مشکل ہی اس کا مقابلہ کرپائے ۔ کرونا سے بچنے کے لئے ضروری ہوگا ہم اپنے گھروں میں رہیں ۔ کرونا کی کوئی قسم پائے جانے پر فوری حکومت کی جانب سے تعینات فرنٹ لائین ورکرز سے رابطہ کریں ۔ انتظامی سطح پر اعلیٰ پیمانے پر یقینا قابل سراہنا کوشش ہورہی ہے ۔ اور آیسی کوشش ہے جسکے ساتھ جب تک عوامی سطح پر تعاون نہیں کیا جائے گا تب تک اس دور سے نکلنے میں تکلیف ہوگی ۔فرنٹ لائین ورکرز کی تعریف کرتے ہوئے ایل جی منوج سنھا نے کہا ہے کہ آپ کے جزبے کو سلا م پیش کرتا ہوں ۔ آپ کی وجہ سے کرونا کی پہلی لہر میں باآسانی قابو پالیا گیا تھا اب ایک بار پھر آپ کو ہی آگے آنا ہوگا ۔ کرونا کے تئیں سستی برتنے سے قبل ایک بار ہمیں فلیش بیک میں جانا ہوگا جب ہم فلیش بیک میں جائیں گے اور ضروریا د آئے گا کہ کتنی بڑی تعداد میں مزدوروں نے پیدل آپنے گھروں کی طرف روانگی کی تھی ۔ کتنی بڑی تعداد میں بھوک او ر پیاس سے تھک ہار کر گر کر لوگوں کی موت ہوئی تھی ۔ جن اضلاع میں یہ ‘لاک ڈائون’ نافذ کیا گیا ہے ان میں سری نگر، اننت ناگ، بارہمولہ، بڈگام، کولگام، پلوامہ، گاندربل، جموں، کٹھوعہ، ریاسی اور ادھم پورہ شامل ہیں۔ان اضلاع کے ساتھ ساتھ باقی اضلاع کے لوگوں کو بھی چاہئے کہ کرونا کی ا حتیاط کریں کرونا کی ویکسین لیں ، بار بار ہاتھ دھوتے رہیں ۔ خود کو بچائیں اور اپنوں کا خیال رکھیں