ویری ناگ کے سیاحتی حُسن کوحکومتی عدم توجہی کی نظرلگ گئی!

0
0

آٹھ برسوں سے تعمیرعمارات نہ ہی محکمہ کے سپرد کی گئیں اور ناہی دیکھ ریکھ کیلئے کسی کو تعینات کیا گیا!
زیوا ہلال

اننت ناگ؍؍ قدرت نے وادی کشمیر کو قدرتی حسن عطا کرنے میں فراغ دلی سے کام لیا ہے اور کشمیر کا ذرہ ذرہ قدرتی خوبصورتی سے مالامال ہے۔جہلم کامرکز کہے جانے والے ویری ناگ جوکہ پوری دنیا میں اپنا منفرد مقام رکھتا ہے اور اپنی قدرتی خوبصورتی کے ساتھ صاف وشفاف پانی کیلئے پورے دنیا میں مشہور ہے۔دنیا کے کونے کونے سے ہر سال ہزاروں کی تعداد میں سیاح یہاں آکر قدرتی حْسن سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور اسکو سیاحتی نقشے پہ لانے کیلئے بھی حکومتی سطح پہ کوششیں کی گئی۔جہلم کے مرکز ماننے والے ویری ناگ کی ترقی اور سیاحت کو فروغ دینے کیلئے سال 2008میں ڈیولپمنٹ اتھارٹی قائم کی گئی جس کا مقصد صرف یہ تھا کہ ویری ناگ آنے والے سیاحوں کیلئے ایک ویری ناگ خوبصورت اور دوسرا اْنکی رہائشی کا انتظام کیا جائے۔سال 2013 میں وہری ناگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے کروڑ وںروپے خرچ کر کے تعمیراتی ڈھانچے بھی تعمیر کئے گئے جن عمارتوں میں سیاحوں کیلئے بجٹ اکاموڈیشن، ڈبل نمبر بیڈ روم، تین ووڈن ہٹس، ٹی آر سی، کار پاکنگ وغیرہ شامل ہے اور ان کی تعمیر کا کام کروڑوں کی رقم خرچ کر کے مکمل بھی کیا گیا لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ گذشتہ آٹھ برسوں سے ان عمارات کو نہ ہی محکمہ کے سپرد کیا گیا اور ناہی دیکھ ریکھ کیلئے کسی کو تعینات کیا گیا۔اور جس کی وجہ سے آج یہ آٹھ سال پرانی کنکریٹ عمارتیں بوت محل کی مثال تازہ کرتی ہے اور اپنی بیکسی کی داستان بیان کرتی ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ عوام کے پیسے کو کس طرح برباد کیا جارہا ہے۔علاقے کے معروف سماجی کارکن عاشق حسین پڈر نے نمائندے کوبتایا کہ اگر چہ سیاحتی نقشے پہ ویری ناگ کو لانے کیلئے کوششیں کی گئی اور اْس وقت کے حکومت نے دلچسپی دکھا کر ویری ناگ کیلئے رقومات کی منظوری کو بھی یقینی بنا کر ایک بنیادی ڈھانچہ بھی تعمیر کیا تھا لیکن سال 2013 سے لیکر آج تک ان عمارات کی دیکھ ریکھ کیلئے کسی کو تعینات کیوں نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ کئی بار ویری ناگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے اعلیٰ عہدیداروں تک یہ بات پہنچائی کہ کروڑوں کی لاگت سے تعمیر کئے گئے عمارات آئے روز خستہ حالی کی شکار ہورہی ہیں اور ان عمارتوں کو دیکھ ریکھ کی ضرورت ہے اور کسی پڑھے لکھے بیروزگار نوجوان کو اسکی دیکھ ریکھ کے لئے مقرر کیا جائے تاکہ کنکریٹ بلڈنگ زبوں حالی کے شکار نہ ہو سکے۔انہوں نے مانگ کی ہے کہ ان عمارات کی دیکھ ریکھ کیلئے کسی کو متعن کیا جائے اور ساتھ ہی ویری ناگ کی شان رفتہ بحال کرنے کیلئے انتظامیہ سنجیدگی سے سونچے اور ٹھوس اقدامات اْٹھائے تاکہ سیاح زیادہ سے زیادہ جہلم کا سیر کرکے یہاں سے لطف اندوز ہو جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا