سرکاری بدانتظامی سے کورونا ٹیکہ اور آکسیجن کی کمی ہے: کانگریس

0
0

کوئی ٹھوس راستہ بتانے کے بجائے صرف چکنی چوپڑی باتیں کرکے عوام کو ورغلانے کی کوشش کرتے رہے
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍کانگریس نے کہاکہ ہندستان دنیا میں ویکسین اور آکسیجن کی تیاری کرنے والا اہم ملک ہے لیکن مودی حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے ملک کے عوام کو کورونا ویکسین اور آکسیجن کی کمی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔کانگریس کے ترجمان اجے ماکن نے بدھ کو یہاں پریس کانفرنس میں کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کو کورونا انفکیشن کی صورتحال پر ملک سے خطاب کیا تھا لیکن کوئی ٹھوس راستہ بتانے کے بجائے صرف چکنی چوپڑی باتیں کرکے عوام کو ورغلانے کی کوشش کرتے رہے اور وبا پر اپنی ذمہ داری سے پلا جھاڑتے نظر آئے۔انہوں نے کہاکہ مسٹر مودی کی 18منٹ کی تقریر میں مایوسی تھی اور کہیں بھی عوام کے لئے رحم دلی نہیں تھی۔ ایسا لگتا ہے کہ انکی حکومت کے لئے لوگوں کی جان سے زیادہ ضروری فائدہ کمانا او ر خاص لوگوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ترجمان نے کہا کہ اپنے چند وزرا کے فائدے کے لئے مودی حکومت کچھ بھی کرنے کے لئے تیار رہتی ہے لیکن عام لوگوں کے مفادات پر وہ آنکھ موند لیتی ہے۔عوام کے لئے اس کے دل میں کوئی رحم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو بتانا چاہئے کہ جب ہندستان دنیا میں ویکسین تیار کرنے والا سب سے بڑا اور اہم ملک ہے تو ہمارے یہاں کس وجہ سے ویکسین اور آکسیجن کی کمی ہورہی ہے۔سٹر ماکن نے کہ اس صورتحال کیلئے حکومت کی بدانتظامی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہاکہ اس حکومت میں غریبوں کے لئے کوئی رحم کا جذبہ نہیں ہے۔کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہاکہ گزشتہ پندرہ مہینوں کے دوران حکومت نے وقت کی بربادی کی ہے اور کورونا وائرس انفیکشن سے نپٹنے کے لئے کوئی ڈھانچہ جاتی انتظام تیار نہیں کیا۔ ملک کی بہت چھوٹی آبادی کی اب تک ٹیکہ کاری ہوئی ہے جبکہ بڑے پیمانہ پر ٹیکہ برآمد کیا گیا ہے۔ اسی طرح سے آکسیجن کی کمی سے ملک کو جدوجہد کر رہا ہے لیکن منافع حاصل کرنے کے لئے اس کی برآمد کی گئی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک کے عوام کی پرواہ کئے بغیر 6.5کروڑ ویکسین کا برآمد کی اور گیارہ لاکھ ریمیڈیسیور انجکشن کو بیرونی ممالک میں بھیجا۔ آکسیجن کی 9300ٹن برآمد کی گئی۔ترجمان نے کہاکہ گزشتہ چھ مہینے کے دوران حکومت کو کو رونا سے نپٹنے کی تیاری کرلینی چاہئے تھی۔ سب کو معلوم تھا کہ کورونا کی دوسری لہر آنے والی ہے لیکن حکومت نے تیاری کرنے کے بجائے چھ مہینے کے دوران گیارہ لاکھ ریمیڈیسیور انجکشن برامد کیا اور دس دن پہلے ہی اس کی برآمد روکی گئی ہے۔مسٹر ماکن نے کہاکہ گجرات کے بی جے پی کے صدر نے کہاکہ انہوں نے 5000انجکشن ایک کمپنی سے لئے ہیں اور ان کا اسٹاک کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں کورونا کے دور میں جن تاجروں اور لیڈروں نے کالا بازاری کو فروغ دیا ہے ان کے خلاف جانچ ہونی چاہئے اور کارروائی کی جانی چاہئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا