کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کیلئے حکومت پانچ جہتی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے:کنسل
آج تک کی گئی ویکسین کی زائد از17 لاکھ خوراکیں جن میں گزشتہ روز 63,675 ٹیکے لگائے گئے ہیں۰آکسیجن جنریشن کے 36 پلانٹوں کی تیاری ، 23 آنے والے ہفتے میں فعال بنائیں گے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍حکومت نے کووِڈ۔ 19 وائرس کے پھیلاؤ کے خلاف اَپنی کوششوں کو تیز کرتے ہوئے آج کہا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے پانچ جہتی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے۔ یہ تفصیلات حکمت عملی کو عملی شکل دینے ، میڈیا سے رائے لینے اور عوام میں بیداری پیدا کرنے کے لئے آج ایک پریس کانفرنس میں دئیے گئے۔ فائنانشل کمشنر صحت و طبی تعلیم اَتل ڈولو ، پرنسپل سیکرٹری اطلاعات و رابطہ عامہ روہت کنسل، سیکرٹری ڈی ایم آر آر اینڈ آر سمرن دیپ سنگھ اور مشن ڈائریکٹر این ایچ ایم چودھری یاسین نے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کو بریفنگ دی۔فائنانشل کمشنرصحت نے کہا کہ صورتحال چیلنج ہے لیکن قابو سے باہر نہیں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر نے چیلنج سے نمٹنے کے لئے بھر پور تیاریاں کی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ محکمہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے پانچ کامل مؤثر حکمت عملی پر کام کر رہا ہے۔ اُنہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مسافروں اور دیگر مشتبہ افراد سمیت شدید جانچ تیزرفتاری سے کی جاتی ہے جس کے بعد قابو پانے کا عمل ہوتا ہے جس میں رابطے کا سراغ لگانا اور عمل میں کئی پابندیاں شامل ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کی تنہائی اور علاج اس حکمت عملی کا ایک حصہ ہے۔ اس کے علاوہ کووِڈ کے مناسب طرز عمل پر سختی سے عمل کیا جائے۔ اُنہوں نے اطمینان ظاہر کیا کہ پچھلے برس کے برعکس امسال ہمارے پاس کووِڈویکسین ہے۔اَتل ڈولو نے تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس 13,400 سرگرم معاملات ہیں جن کی شفایابی کی شرح 89.6 فیصد ہے اور شرح اموات صرف 1.38 فیصد ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ یہاں قریب قریب 120 کنٹین منٹ زون اور رابطے کا پتہ لگانے کا مؤثر طریقہ کار موجود ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ امسال اس بیماری کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے تمام مطلوبہ پابندیوں کے ساتھ کچھ 16,4000 رابطوں کا سراغ لگایا گیا ہے۔فائنانشل کمشنر نے کہا کہ محکمہ کو دستیاب سہولیات اطمینان بخش ہیں کہ ہمارے پرائمری ہیلتھ انسٹی چیوٹ میں جلد ہی تین آرٹ کوباس 6800 ٹیسٹنگ مشینیں لگائی جائیں گی۔ اُنہوں نے یہ بتایا کہ یہاں جموں و کشمیر میں تقریباً 600 کووِڈ وقف شدہ وینٹی لیٹرسراؤنڈ موجود ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ ہسپتالوںمیں 6000 زمرے اوّل کے کووِڈ بیڈ دستیاب ہیں جن میں 10,000 بلک آکسیجن سلنڈر اور 3500 درمیانے سائز کے سلنڈر شامل ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت آکسیجن جنریشن کے 36 پلانٹ لگائے ہوئے ہے جس میں ہفتے کے آخر میں 23 کو فعال بنایا جائے گا ۔ اُنہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ کے پاس کافی تعداد میں پی پی ای کٹس ، این 95 ماسک ، وائرل ٹرانسپورٹ میڈیم (وی ٹی ایم) دستیاب ہیں اور اس میں کوئی کمی نہیں ہے۔ اُنہوں نے میڈیا سے کہا کہ وہ لوگوں کے بارے میں شعوربیدار کرنے میں ان کی مدد کے لئے اہم رول ادا کریں تاکہ اس طرح جان بچانے میں مدد ملے۔جب ان سے ویکسین کی دستیابی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا اس وقت دو لاکھ سے زیادہ خوراکیں دستیاب ہیں اور فراہمی اطمینان بخش طور پر جاری ہے۔پرنسپل سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ متاثرہ افراد کے بہتر سلوک کے علاوہ ہر فرد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے تمام ضروری اِقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ91,142 91 (74.56%)صحت کی نگہداشت کرنے والے کارکنوں ، 261,589 (77.51%)فرنٹ لائن ورکروں اور1127511 (36.76%) (36.76%) 45سال سے زیادہ کے دوران 17 لاکھ سے زیادہ خوراکیں ٹیکے لگائے گئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق جموں و کشمیر نے یکم مئی سے عالمی سطح پر بالغوںکو ٹیکے لگانے کی مہم چلانے کی تیاری کرلی ہے۔انہوں نے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کے دوران کچھ 63675ٹیسٹ کئے گئے تھے اور اس مقصد کیلئے زائد از1400 سائٹیں تشکیل دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں 560 ہیلتھ ورکروں ، 2760 فرنٹ لائن ورکروں اور 60355 (45 سال سے زیادہ) بزرگ شہری شامل ہیں۔انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہا کہ لوگوں میں پائے جانے والے غلط فہمیاں دور ہورہے ہیں اور لوگ ویکسین کی خوراک لینے کے لئے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لکھن پور، سانبہ ، لورمنڈا میں قومی شاہراہ پر، ریلوے سٹیشنوں اور ہوائی اڈوں پر آنے والے مسافروں کی جانچ کو دوگنا کرنے کے لئے اضافی چیک پوسٹوں کو تشکیل دی گئی ہیں۔میڈیااَفرادنے مستقبل کی حکمت عملی اور تیاریوں کے بارے میں متعدد تفصیلات کے بارے میں استفسار کیا اور متعلقہ افسر نے جوابات دئیے۔