پنچائیت ٹٹانی کے عوام کا حال بے حال ،لکڑی کے بوسیدہ کھمبے اور باریک تاروں کا جال

0
0

بلاک درابشالہ کی پنچایت ٹٹانی میں عوام محکمہ بجلی کے عہدیداران سے سخت نالاں
محمد اشفاق

درابشالہ ؍؍پنچائیت ٹٹانی جو کہ تحصیل درابشالہ کے انتہائی سرے پر واقع ہے اور اس پنچایت میں بسنے والے بیشتر لوگ خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کرتے ہیں۔ اور اکثر لوگ ان پڑھ ہیں۔ مختلف سرکاری محکمے عوام کی سادہ لوحی اور غربت کا فایدہ اٹھا کر ان کو ساتھ انہیں بنیادی سہولیات سے محروم رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہاں تعینات اکثر سرکاری ملازمین حد درجہ لاپرواہ بن جاتے ہیں کیوں کہ انہیں معلوم ہے کہ یہاں ان سے پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔اسی پنچایت سے تعلق رکھنے والے ایک وفد نے لازوال کے ساتھ بات کرتے ہوئے اپنی بے شمار پریشانیوں کے متعلق آگاہی فراہم کی۔مزکورہ گاؤں سے تعلق رکھنے والے ایک اجی کارکن آختر حسین لون نے بتایا کہ 2012 میں جب ان کے وارڈ میں ری سیونگ اسٹیشن قائم کیا گیا تھا اس اسی وقت وہاں لکڑی کے کچھ بوسیدہ کھمبے بھی گاڑھ دیئے گئے تھے جو ہنوز وہاں موجود ہیں مگر بوسیدہ حالت میں۔ اور محکمہ جے پی ڈی سی ایل خاموش تماشائی بن کر ان کے زخموں پر نمک پاشی کر رہا ہے۔ایک اور سماجی کارکن خورشید احمد نے بتایا کہ وہ حیران ہیں کہ نہ یہاں بجلی دستیاب ہے اور نہ ہی پانی لیکن ہر ماہ فیس کے طور پر ان سے رقم وصول کرنے کے لیے ان کے دروازے ضرور کھٹکھٹائے جاتے ہیں۔خورشید احمد نے مزید بتایا کہ وہ اس سلسلے میں متعدد بار متعلقہ محکموں کے اعلیٰ عہدیداروں کے سامنے عرضیاں پیش کر چکے ہیں لیکن ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔انہوں نے انتظامیہ کو سات یوم کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ سات دن کے اندر اگر ان کی پریشانیوں کا کوئی مستقل حل نہیں نکالا گیا تو وہ سڑکوں پر نکل آئیں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا